مُنہ کی جلد کو پھاڑ کر چھالا بنادیتا ہے اور یِہی مُنہ کا اَلسَر ہے۔ منہ کے اَلسَر کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اِضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ پان گُٹکا، خوشبودار سونف سُپاری، چھالیا، مین پوڑی، پان پراگ ، تمباکو وغیرہ کے سبب اب 100 میں سے 40 افراد کومُنہ کا اَلسَر ہونے لگا ہے۔ شُروع شُروع میں جب مُنہ میں چھالے پڑتے ہیں تو ہفتے دو ہفتے میں ٹھیک ہوجاتے ہیں اگر احتیاط نہ کی جائے تو دوبارہ پڑتے ہیں اور تکلیف کی شدّت میں اِضافہ ہوتا ہے۔ ایسے شخص کو چھالیا، گُٹکا ، مین پوڑی اور پا ن پراگ وغیرہ سے فوراً جان چُھڑالینی چاہیے ورنہ یہی چھالے آگے چل کرمَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّکینسر کی شکل اختِیار کرسکتے ہیں ۔
مُنہ کے کینسر کی علامات
پان، چھالیا، گٹکا ، خوشبودار سونف سُپاری اور رنگ برنگی میٹھی گولیاں (1) گیلاگٹکا ، خشک گٹکا ، پان پراگ ، نَسوار ، خُشک نَسوار، حُقّہ تمباکو، چُرَٹ (یعنی سِگار۔بڑا سگرٹ جو تمباکوکاپتّا لپیٹ کر بنایا جاتا ہے) ، میٹھی چھالیا وغیرہ سب خطرناک چیزیں ہیں ، ان کی عادت ترک کردینے ہی میں عافیت ہے۔ ورنہ خداناخواستہ منہ کا کینسر ہوگیا تو سر پَٹَخ پَٹَخ کرر ونے
________________________________
1 - ایک ٹافیوں کے تھوک کے بیوپاری کے بقول بے ضرر نظر آنے والی رنگ برنگی میٹھی میٹھی گولیوں پر کپڑے رنگنے کا رنگ چڑھایا جاتا ہے کیونکہ کھانے کا رنگ (Food colour)اس پر چڑھتا ہی نہیں، نیز بابُ المدینہ کے ایک رنگ کے بیوپاری نے مجھے بتایا کہ کھانے کا گلابی رنگ بَہُت مہنگا ہوتا ہے ، لہٰذا کھانے پینے کی تمام لال یا گلابی اشیاء میں ہمارے یہاں عام طور پر کپڑے رنگنے کا رنگ ہی استعمال ہوتا ہے جو کہ کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔ اُس اُمّت کے خیر خواہ بیوپاری نے مزید کہا کہ اَلحَمدُ للّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں کھانے پینے کی اشیاء بنانے والوں کے ہاتھ گلابی رنگ نہیں بیچتا، آتے ہیں تو مَنع کردیتا ہوں۔سگِ مدینہ عُفِیَ عَنہ