پان گُٹکا اور مُنہ کے گوشت کا کینسر
مُنہ کے گوشت یعنی گال کا کینسر ان لوگوں کو ہوتا ہے جو پان یا گٹکا منہ کی ایک طرف رکھنے کے عادی ہوتے ہیں ۔ گال کا کینسر مردوں کی نسبت عورَتوں میں زیادہ ہوتا ہے۔
پان گُٹکا اور مُنہ کا کینسر
اگر اصلی کتّھا لگا کر اچھی قسم کی چھالیا کی تین چار ٹکڑیوں کے ساتھ کبھی کبھار پان کھالیا جائے تو حَرَج نہیں ، مگر مشورۃ ًعَرض ہے کہ کبھی کبھار کھانے سے بھی بچئے، کہیں چَسکا لگ گیا تو مشکِل کھڑی ہوسکتی ہے، کیونکہ بکثرت پان، گُٹکا اور پان پراگ وغیرہ کھانا باعثِ تشویش ہے۔
حِکایت: ایک اسلامی بھائی جنہوں نے پان کھا کھا کر ہونٹ لال کئے ہوئے تھے اُن سے میں نے ( یعنی سگِ مدینہ عُفِیَ عَنْہُنے) مُنہ کھولنے کو کہا تو بمشکل تھوڑا سا کھول پائے، زَبان باہَر نکالنے کی درخواست کی تو وہ بھی صحیح طرح سے نہ نکال سکے۔ پوچھا: مُنہ میں چھالا ہوگیا ہے؟ بولے: ہاں ۔ میں نے اُن کو پان بند کردینے کا مشورہ عَرض کیا۔ بعد میں پوچھنے پر معلوم ہوا کہ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّمیری درخواست پر اُنہوں نے جب پان کی عادت نکال دی تو ان کے مُنہ کا چھالا ٹھیک ہوگیا۔ ہر پان یاگُٹکا کھانے والا اپنے مُنہ کا ضَرور امتحان کرے، کیونکہ اس کا زیادہ استِعمال مُنہ کے نَرم گوشت کو سخت کردیتا ہے جس کے سبب مُنہ پورا کھولنا اور زَبان کو ہونٹوں کے باہَر نکالنا دشوار ہوجاتا ہے۔ نیز چونے کا مسلسل استِعمال