Brailvi Books

پان گٹکا
10 - 28
 کاٹ دی جائے۔ اس کے بعد نہ آدَمی کھانا کھاسکتا ہے نہ ہی بات کرسکتا ہے۔
مَسُوڑھوں کا کینسر
	بکثرت پان گُٹکا وغیرہ کھانے والے کے مَسُوڑھیعُمُوماً پُھولے رہتے ہیں  اور ان سے اکثر خون رِس رِس کر پیٹ میں  جاتا اور طرح طرح کی بیماریاں  لاتا ہے۔ اگر پان گُٹکے کی اب بھی مسلسل عادت جاری رَہتی ہے تو پھر عام طور پر نیچے کے پُھولے ہوئے مَسُوڑھوں  کا کینسر ہوجاتا ہے۔
دانتوں  کا قَبل از وَقت گِرنا
	قَبل اَز وَقت دانت گرنے کی کئی وُجُوہات ہیں ۔ ایک تحقیقی اَعداد وشُمار میں  وَقت سے پہلے ہی جن لوگوں  کے دانت گرگئے تھے ان میں  سے50 فیصد افراد پان چھالیا کے عادی تھے۔ پان چھالیا کی وجہ سے جس کا کوئی دانت گر جائے اور وہ پھر بھی اپنی عادت سے باز نہ آئے تو اس بات کا 90 فیصد خطرہ ہے کہ اس کے مَسُوڑھوں  میں مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّکینسر ہوجائے! 
پان گُٹکا اور ہونٹوں  کا کینسر
	ہونٹوں  کا کینسر عُمُوماً 30 تا70 برس کی عمرمیں  ہوتاتھا مگر اب پان چھالیا اورگُٹکا وغیرہ کا استِعمال بڑھ جانے کے سبب 10 تا 20 سال کی عمر میں  بھی ہونٹوں  کا کینسر ہونے لگا ہے۔