نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ |
سعید بن مسیب (تابعی )بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بیع مزابنہ سے منع فرمایا۔اس حدیث کو سعید بن مسیب جو کہ تابعی ہے نے براہ راست سرکارصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے روایت کیا ہے اور درمیان میں موجود صحابی کا نام ذکر نہیں کیا۔
(۳)۔۔۔۔۔۔مُعْضَل:
وہ حدیث جس کی سند سے دویا دو سے زائد راوی پے درپے ساقط ہوں۔مثال تبع تابعی حدیث بیان کرتے ہوئے نہ تابعی کا نام لے اور نہ صحابی کا بلکہ براہِ راست سرکارصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے روایت کرے۔ مثال: اس کی مثال موطا امام مالک رحمہ اللہ تعالی کی یہ روایت ہے:
''بَلَغَنِيْ عَنْ أَبِيْ ہُرَیْرَۃَ رَضِيَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ، أَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: لِلْمَمْلُوْکِ طَعَامُہ، وَکِسْوَتُہ، بِالْمَعْرُوْفِ وَلَا یُکلَّفُ مِنَ الْاَعْمَالِ اِلَّا مَا یُطِیْقُ''
امام مالک فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ روایت پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ''غلام کو دستور کے مطابق کھانا اور کپڑے دئیے جائیں اور اسے اس کی طاقت بھر کاموں کا ہی ذمہ دار بنایا جائے۔'' اس حدیث کی سند میں حضرت امام مالک رحمہ اللہ اور حضرت ابوہریرہ