کہ سرکارصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فصد لگوایا اس حال میں کہ آپ احرام کی حالت میں روزہ دار تھے۔پہلی حدیث جو کہ تاریخ کے اعتبار سے مقدم ہے سے یہ ثابت ہوتاہے کہ فصد لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے جبکہ دوسری حدیث جو کہ موخر ہے سے ثابت ہوتاہے کہ فصد لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لہذا دوسری حدیث ناسخ (حکم ختم کرنے والی)ہوئی جبکہ پہلی منسوخ۔ یادر ہے کہ نسخ حدیث کی اور بھی صورتیں ہیں۔جیسے :(۱)تصریحِ رسول صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے۔ (۲) تصریح صحابی رسول سے۔(۳)اجماع کی دلالت سے۔
حکم: ناسخ آجانے کے بعد منسوخ پر عمل جائز نہیں۔