Brailvi Books

نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ
51 - 95
ترجمہ :امام ترمذی و نسائی و ابن ماجہ اپنی سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ'' ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے زمانے میں فوت ہو گیا اور اس نے اپنے آزاد کئے گئے غلام کے سوا کوئی وارث نہ چھوڑا''۔

    اس حدیث کو ابن جریج نے ابن عیینہ کی متابعت کرتے ہوئے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما تک متصل سندکے ساتھ بیان کیا ہے لیکن حماد بن زید نے سند میں انکی مخالفت کی ہے اور اسے عمرو بن دینار کے واسطے سے عوسجہ سے مرسلا نقل کیا اور سند میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ ابو حاتم نے ابن عیینہ کی حدیث کو محفوظ قرار دیا ہے اور حماد بن زید جو کہ ثقہ راوی ہیں کی روایت کو شاذ قرار دیا ہے کیونکہ ابن عیینہ حماد بن زید سے اوثق ہیں۔
شُذُوذ فی المَتَن کی مثال:
    رَوٰی أَبُوْدَاو،دَ وَالتِرْمِذِيُّ مِنْ حَدِیْثِ عَبْدِ الْوَاحِدِ ابْنِ زِیَادٍ عَنْ الْاَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوْعاً ''اِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ الْفَجْرَ فَلْیَضْطَجِعْ عَنْ یَّمِیْنِہٖ''
ترجمہ : امام ابو داود و ترمذی اپنی سند کے ساتھ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا ًروایت کرتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی نماز فجر ادا کر چکے تو اسے
Flag Counter