نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ |
سند میں غرابت کے اعتبار سے خبرِ غریب کی دو قسمیں ہیں: (۱)۔۔۔۔۔۔فردِ مطلق (۲)۔۔۔۔۔۔ فردِ نِسبی
(۱)۔۔۔۔۔۔فردِ مُطْلَق:
وہ حدیثِ غریب جس کی اصل سند میں غرابت ہو، اصل سند سے مراد سند کی وہ طرف ہے جس میں صحابی ہو۔یعنی صحابی سے صرف ایک تابعی روایت کرے۔ مثال:
''اَلْوَلَاءُ لُحْمَۃٌ کَلُحْمَۃِ النَّسَبِ لَا یُبَاعُ وَلاَ یُوْھَبُ وَلَا یُوْرَثُ''
ترجمہ: ولاء نسبی رشتے کی طرح ایک رشتہ ہے اسے نہ بیچاجاسکتاہے نہ ہبہ کیا جاسکتاہے اور نہ ہی اس کا وارث ہوا جاسکتاہے۔اس حدیث کو حضرت عبد اللہ بن دینار (تابعی)رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اکیلے روایت کیا ہے۔
(۲)۔۔۔۔۔۔فردِ نِسبْی:
وہ حدیثِ غریب جس کے درمیانِ سند میں غرابت ہویعنی اصلِ سند میں تو راوی کثیر ہوں لیکن اثناءِ سند میں کوئی راوی اکیلا رہ جائے۔