Brailvi Books

نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ
35 - 95
 (۴)۔۔۔۔۔۔خبرِ غریب:
    وہ حدیث جس کی سند کے کسی بھی طبقہ میں ایک راوی رہ جائے ،اب یہ عام ہے چاہے یہ تفرد ایک طبقے میں پایا جائے یا ایک سے زائد یا جمیع طبقات سند میں۔

مثال:
    ''اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ''
 (اعمال کادارومدار نیتوں پر ہے)سرکارصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے اس حدیث کو روایت کرنے میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ متفرد( تنہاہیں) ۔کبھی یہ تفرد سند کے تمام طبقات میں ہوتاہے۔

حکم:

    خبر غریب ظن کا فائدہ دیتی ہے تاہم اس کی تائید میں قرائن وشواہد کے ملنے سے اس پربھی عمل ضروری ہوجاتاہے۔

خلاصہ:

    خبر متواتر کے علاوہ حدیث کی آخری تین اقسام(مشہور، عزیزاور غریب) میں سے ہر ایک کو خبرِ واحد بھی کہتے ہیں۔لہذا شروع میں حدیث کی یوں تقسیم کی جاسکتی ہے۔

حدیث کی دو اقسام ہیں:

(۱)۔۔۔۔۔۔متواتر        (۲)۔۔۔۔۔۔اخبار آحاد۔
Flag Counter