نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ |
وہ حدیث جس کی سند کے کسی بھی طبقے میں کم ازکم دو راوی رہ جائیں، یعنی سند کے کسی بھی طبقے میں دو راوی آگئے تو حدیث عزیز ہوگی، اگرچہ دیگر طبقات میں دو سے زائد راوی ہوں۔ مثال:
''لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی أَکُوْنَ أَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَّالِدِہٖ وَوَلَدِہٖ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ''(البخاری ومسلم)
ترجمہ: تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کے والدین، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔ اس حدیث مبارک کو صحابہ کرام میں سے حضرت ابوہریرہ اور حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہما نے روایت کیا پھر حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے حضرت قتادہ اور عبد العزیز نے پھر حضرت قتادہ سے شعبہ اور سعید نے پھر عبد العزیز سے اسماعیل بن علیہ اور عبد الوارث نے۔ حکم: خبرِ عزیز ظن کا فائدہ دیتی ہے لیکن قرائن وشواہد سے قوت پاکریہ بھی واجب العمل حکم کا فائدہ دیتی ہے۔