جاتاہے اور ہر سخاوت کا(دریا) بہانے والا ان کے مانگنے والوں میں ضم ہے لہذا وہ ہر تنگی سے نکالنے والے ہیں اور کمالات کے جامع ہیں اور انہیں کیلئے جوامع الکلم ہیں ان کا پرچم بلند ہے اور ان کی بات سنی جاتی ہے اور ان کی اتباع کرنے والے کی شفاعت مقبول ہے اور ان سے مستغنی ہونا خسران ہے ، ان سے پہلے اور کوئی شفاعت کیلئے ماذون نہیں تو انہی کی پناہ(سہارا)ہے صف بستہ قوم کے محشر میں اور موقف کا (ہولناک)معاملہ انہی کی رائے پر موقوف ہے ان کا حوضِ (کوثر) ہرسعادت مند کیلئے ہے، تو اس کی کامیابی قابل رشک ہے جوان سے بار بار سیراب ہو،پس انہی سے ہر بیمار کا روگ دور ہوتا ہے انہی کا گروہ قابل تقلید ہے اوراس سے علیحدگی بری ہے اور علیحدہ ہونے والے کا رستہ جہنم کے شعلوں کی طرف ہے،امت کی حفاظت کرنے والے ہیں تاریک حادثات سے، ہم سے دور کرنے والے ہیں ہر شک و عیب کو اور جوڑنے والے ہیں پریشان کے دل کو جو کہ بے چین ہو سخت عذاب کے خوف سے ۔حاکم، دلیل، گواہ اور خوشخبری دینے والے ہیں، جن کی مدح میں ہر بیان وتقریر تشنہ ہے، ان کی بلندی تک نہیں پہنچا جاسکتا دریں حال کہ ان پر کوئی عیب نہیں،انکا مقبول مقبول ہے اور ان کا دھتکارا ہوا مردود ہے، ناتواں کے لئے ان کی بارگاہ تک پہنچنے کے کئی راستے ہیں پس ان کی عمدہ سنتوں میں سے کمزور پر مہربانی کرنابھی ہے لہذا ان کا دامن تھا منے سے اس کا زخمی دل دلاسہ پاتاہے اور اپنی کمزوری سے درست ہوکر تندرست کے مرتبے تک بلند ہوجاتاہے، آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سخاوت وکرم کی سندوں کے سرچشمہ ہیں انبیاء کرام کے سلسلے کو انتہاء تک پہنچانے والے ہیں، اللہ تعالی کا درود وسلام ہو ان پر اور دیگر انبیاء پرایسا درود وسلام جوآسمان کے افق اور عالم کے کناروں کو بھردے، اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی آل واصحاب