Brailvi Books

نہر کی صدائیں
7 - 24
اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اُس کو ولایت کے اعلیٰ ترین رُتبے صِدِّیْقِیّت سے نواز دیا۔
شرمندَگی توبہ ہے
	سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ خوشگوار ہے: اَلنَّدَمُ تَوْبَۃٌ یعنی شرمندَگی توبہ ہے۔ (اَلْمُستَدرَک ج۵ ص۳۴۶ حدیث۷۶۸۷)  حقیقت یہ ہے کہ بعض اوقات گناہوں  پر نَدامت وہ کام کرجاتی ہے جو بڑی سے بڑی عبادت بھی نہیں  کرسکتی ،اِس کا مطلب ہر گز یہ بھی نہیں  کہ عبادت نہ کی جائے،یہ سب اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی مَشِیَّت پر ہے،کبھی نَدامت کام کرجاتی ہے تو کبھی عبادت۔ چُنانچِہ
روزہ دار ڈاکو
	رَوْضُ الرَّیاحِینمیں  ہے،حضرتِ سَیِّدُنا شیخ ابوبکر شِبلی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیفرماتے ہیں :  میں  ایک قافِلے کے ہمراہ ملکِ شام جارہا تھا،راستے میں  ڈاکوؤں  کی جَماعت نے ہمیں  لُوٹ لیا اور سارا مال واَسباب اپنے سردار کے سامنے ڈَھیر کردیا،سامان میں  سے ایک شکر اور بادام کی تَھیلی نکلی،سارے ڈاکوؤں  نے نکال کر کھانا شُروع کردیا مگر اُن کے سردار نے اس میں  سے کچھ نہ کھایا،میں نے پوچھا: سب کھارہے ہیں  مگر آپ کیوں  نہیں  کھارہے؟  اُس نے کہا: میں  روزے سے ہوں  ۔میں  نے حیرت سے کہا: تم لوٹ مار بھی کرتے ہو اور روزہ بھی رکھتے ہو! سردار بولا:  اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے صُلح کیلئے بھی تو کوئی راہ باقی رکھنی چاہئے۔ حضرتِ سَیِّدُنا شیخ شِبلی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی فرماتے ہیں :  کچھ عرصے بعد میں