Brailvi Books

نہر کی صدائیں
5 - 24
کیا صرف نیک لوگ ہی جنّت میں  جائیں  گے؟ 
	رَحمت کی بات آئی ہے تو یہ عرض کرتا چلوں  کہ بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں  جو نادانی میں  کہہ دیتے ہیں :  ’’ جنَّت میں  صِرف نیکیوں  کے ذَرِیعے ہی داخِلہ ملے گااور جو گناہ کریگا وہ لازِمی طورپر جہنَّم میں  جائے گا، رَحمت سے بخشے جانے کی بات ہماری سمجھ میں  نہیں  آتی۔ ‘‘  یقینایہ شیطان کے وَسوَسے ہیں  ۔ورنہ میں  اپنی طرف سے رب عَزَّوَجَلَّ کی رَحمت کی بات کہاں کررہاہوں ، سنو …!  سنو…!  اللہ عَزَّ وَجَلَّپارہ24سُوْرَۃُالْزُّمَر آیت53 میں  ارشاد فرماتا ہے: 
قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًاؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ (۵۳) 
ترجَمۂ کنزالایمان:  تم فرماؤ اے میرے وہ بندو جنہوں  نے  (نافرمانیوں  کے ذریعے)  اپنی جانوں  پر زیادتی کی اللہ  (عَزَّ وَجَلَّ) کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ بیشک اللہ  (عَزَّ وَجَلَّ) سب گناہ بخش دیتا ہے بے شک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
     حدیثِ قُدسی ہے ،خدائے رحمنعَزَّ وَجَلَّکا فرمانِ رَحمت نشان ہے:  سَبَقَتْ رَحْمَتِیْ غَضَبِی۔یعنی میری رَحمت میرے غضب پر سبقت رکھتی ہے۔     (مُسلِم ص۱۴۷۱حدیث۲۷۵۱) 
      امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکے بھائی جان استاذِ زمن، شَہنشاہ سخن حضرتِ مولانا حسن رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰناپنے نعتیہ دیوان ’’ ذوقِ نعت ‘‘ کے اندر بارگاہِ خدائے رحمن عَزَّ وَجَلَّمیں  عرض کرتے ہیں :