Brailvi Books

نماز جنازہ کا طریقہ
5 - 19
جنَّتی کا جنازہ
	میٹھے میٹھے آقا مکّی مدنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عافیّت نشان ہے: جب کوئی جنّتی شخص فوت ہو جاتا ہے، تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ   حیافرماتا ہے کہ ان لوگوں کو عذاب دے جو اس کاجنازہ لیکر چلے اور جو اِس کے پیچھے چلے اور جنہوں نے اِس کی نمازِ جنازہ ادا کی۔			(اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۱ص۲۸۲حدیث۱۱۰۸)
جنازے کا ساتھ دینے کا ثواب
       حضرتِ سیِّدُنا داوٗد عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے بارگاہِ خداوندیعَزَّ وَجَلَّمیں عَرض کی : یا اللہ عَزَّ وَجَلَّ جس نے مَحض تیری رِضا کے لئے جنازے کا ساتھ دیا، اُس کی جزا کیا ہے؟ اللہ تَعَالٰینے فرمایا: جس دن وہ مرے گا تو فِرِشتے اُس کے جنازے کے ہمراہ چلیں گے اور میں اس کی مغفِرت کروں گا ۔		 (شَرْحُ الصُّدُورص۹۷)
اُحُد پہاڑ جتنا ثواب
        حضرتِ سیِّدُنا ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ ، فیض گنجینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے:جو شخص (ایمان کا تقاضا سمجھ کر اور حُصولِ ثواب کی نیّت سے)اپنے گھر سے جنازے کے ساتھ چلے ،نَماز جنازہ پڑھے اور دَفن ہونے تک جنازے کے ساتھ رہے اُس کے لیے دو قِیراط ثواب ہے جس میں سے ہرقِیراط اُحُد( پہاڑ)  کے برابر ہے اور جو شخص صِرف جنازے کی نَماز پڑھ کر واپَس آ جائے تو اس کے لیے ایک قِیراط ثواب ہے۔
			        		         ( مُسلِم ص۴۷۲حدیث۹۴۵)