چاہئے کہ باکردار مسلمان بننے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے مَدَنی اِنعامات کا رسالہ حاصل کریں اورروزانہ فکرِمدینہ (یعنی اپنا مُحاسبہ) کرتے ہوئے اس میں دئیے گئے خانے پُر کریں اورہجری سِن کے مطابق ہر مَدَنی یعنی قمری ماہ کے ابتِدائی دس دن کے اندر اندر اپنے یہاں کے مَدَنی اِنعامات کے ذمّے دار کو جمع کروانے کا معمول بنائیں ۔
تُو ولی اپنا بنا لے اس کو ربِّ لم یَزَلمَدَنی اِنعامات پر کرتا رہے جو بھی عمل
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
یومِ قُفلِ مدینہ
فُضُول بات کرنے میں گناہ نہیں مگر فُضُول بولتے بولتے گناہوں بھری باتوں میں جا پڑنے کا سخت اندیشہ رہتا ہے اس لئے فُضُول گوئی سے بچنے کی عادت بنانے کیلئیدعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں ہر مہینے کی پہلی پیر شریف (یعنی اتوار مغرِب تا پیر مغرب ) ’’ یومِ قفلِ مدینہ ‘‘ منانے کی اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کیلئے ترغیب ہے، اِس کا لُطف تو وُہی سمجھ سکتا ہے جو یہ دن مناتا ہے۔ اِس میں مکتبۃُ المدینہ کا رسالہ ’’ خاموش شہزادہ ‘‘ (48صَفْحات)ایک بار پڑھنا یا سننا ہے، اکیلے پڑھئے یا آپس میں تھوڑا تھوڑا پڑھ کر سنا دیجئے، اِس طرح خاموشی کا جذبہ ملے گا۔ یومِ قفلِ مدینہ میں حتَّی الامکان ضَرورت کی بات بھی اشارے سے یا لکھ کر کیجئے۔ ہاں جو اشارے وغیرہ نہ سمجھتا ہو یا جہاں بولنا ضَروری ہو وہاں زَبان سے بولئے مَثَلاً سلام و جوابِ سلام، چھینک پر حمد یا حمدکرنے والے کا جواب، اِسی طرح نیکی کی دعوت دینا وغیرہ وغیرہ۔جو لوگ اِشارے نہیں سمجھتے اُن کے ساتھ ضَرورتاً زَبان سے بات چیت کیجئے اور یہ مَدَنی پھول تو عمر