Brailvi Books

نیک بننے کا نسخہ
2 - 24
قد آور سانپ
    حضرتِ سیِّدُنا مالک بن دینار عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَفَّارسے کسی نے ان کی توبہ کا سبب پوچھا تو فرمایا : میں مَحکمۂ پولیس میں  سِپاہی تھا ، گناہوں  کا عادی اور پکّا شرابی تھا ۔ میری ایک ہی بچّی تھی اس سے مجھے بے حد پیار تھا۔ وہ دو سا ل کی عمر میں  فوت ہوگئی ، میں  غم سے نِڈھال ہوگیا ۔ اِسی سال جب شبِ برَائَ تْ آئی میں  نے نَمازِ عشا تک نہ پڑھی، خوب شراب پی اور نشے ہی میں مجھے نیند نے گھیر لیا۔ میں  خواب کی دنیا میں پَہُنچ گیا، کیا دیکھتا ہوں  کہ مَحشر برپا ہے ، مُردے اپنی اپنی قبروں  سے اُٹھ کرجَمْعْ ہو رہے ہیں  ، اِتنے میں  مجھے اپنے پیچھے سَر سَر ا ہٹ محسوس ہوئی ، مُڑکر جو دیکھا تو ایک قد آور سانپ منہ کھولے مجھ پر حملہ آور ہونے والا تھا!  میں  گھبرا کر بھاگ کھڑا ہوا، سانپ بھی میرے پیچھے پیچھے دوڑنے لگا، اِتنے میں  ایک نورانی چِہرے والے کمزوربُزُرْگ پر میری نظر پڑی، میں  نے ان سے فریاد کی،  ’’ اُنہوں  نے فرمایا: میں  بے حد کمزور ہوں  آپ کی مدد نہیں  کرسکتا ۔  ‘‘  میں  پھر تیزی کے ساتھ بھاگنے لگا، سانپ بھی برابر تَعاقُب میں  تھا، دوڑتے دوڑتے میں ایک ٹیلے پر چڑھ گیا،   ٹِیلے کے اُس طرف خو فناک آگ شُعلہ زَن تھی اور کافی لوگ اُس میں  جل رہے تھے ، میں  اُس میں  گرنے ہی والا تھا کہ آوازآئی: ’’ پیچھے ہٹ جاتُواس آگ کیلئے نہیں  ہے۔ ‘‘ میں  نے اپنے آپ کو سنبھالا دیا اور پلٹ کر دوڑنے لگا اور سانپ بھی پیچھے پیچھے تھا، وُہی کمزور بُزُرْگ مجھے پھر مل گئے اور رَو کر فرمانے لگے:  ’’  افسوس !  میں  بَہُت ہی کمزور ہوں  آپ کی مدد نہیں  کرسکتا، وہ دیکھئے سامنے جو