باطل ہو جاتا ہے ۔ (دُرِّمُختار ج۲ص۷۳۹، بہارِ شریعت ج۱ص۷۵۱)
سفر کے دو راستے
کسی جگہ جانے کے دو راستے ہیں ایک سے مسافتِ سفرہے دوسرے سے نہیں تو جس راستے سے یہ جائے گا اُس کا اعتبار ہے، نزدیک والے راستے سے گیا تو مسافرنہیں اور دور والے سے گیا تو ہے اگرچہ اس راستے کے اختیار کر نے میں اس کی کوئی غرضِ صحیح نہ ہو۔ (عالمگیری ج۱ص۱۳۸، دُرِّمُختار ورَدُّالْمُحتار ج۲ص۷۲۶)
مسافِر کب تک مسافِر ہے
مسافراُس وقت تک مسافرہے جب تک اپنی بستی میں پہنچ نہ جائے یا آبادی میں پورے 15دن ٹھہرنے کی نیّت نہ کر لے ۔یہ اُس وقت ہے جب پورے تین دن کی راہ (یعنی تقریباً 92 کِلو میٹر ) چل چکا ہو، اگرتین منزل (یعنی تقریباً 92 کلو میٹر ) پہنچنے سے پیشتر (یعنی قبل) واپسی کا ارادہ کر لیا تو مسافرنہ رہا اگرچہ جنگل میں ہو۔ (ایضاص۱۳۹، دُرِّمُختار ج۲ص۷۲۸)
سفر ناجائز ہو تو؟
سفرجائز کام کیلئے ہو یا ناجائز کام کیلئے بہرحال مسافرکے اَحکام جاری ہوں گے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۱۳۹ )
سیٹھ اور نوکر کا اِکٹّھا سفر
ماہانہ یا سالانہ اِجارے والا نوکر اگر اپنے سیٹھ کے ساتھ سفرکر ے تو سیٹھ کے تابِع ہے، فرماں بردار بیٹا والدکے تابع ہے اور وہ شاگرد جس کو اُستاد سے کھانا ملتا ہے وہ اُستاد کے