Brailvi Books

مسافر کی نماز
4 - 16
اگرچہ اُن کے نگہبان اور ک ام کر نے والے ان باغات ہی میں  رَہتے ہوں ، ان باغوں  سے نکل جانا ضروری نہیں  ۔ فنائے شہر یعنی شہر سے باہَرجو جگہ شہرکے کاموں  کیلئے ہو مَثَلاً قبرستان ، گھوڑ دوڑ کامیدان ، کوڑا پھینکنے کی جگہ اگر یہ شہرسے متصل (یعنی ملے ہوئے)  ہوں  تواس سے باہر ہوجانا ضروری ہے اور اگر شہروفنا کے درمیان فاصلہ ہوتو نہیں  ۔  (رَدُّالْمُحتار ج۲ص۷۲۲) 
مُسافِر بننے کیلئے شَرط 
	سفرکیلئے یہ بھی ضَروری ہے کہ جہاں  سے چلا وہاں  سے تین دن کی راہ  ( یعنی تقریباً92 کلو میٹر) کا ارادہ ہو اور اگر دودن کی راہ  ( یعنی92کلو میٹرسے کم)  کے ارادے سے نکلاوہاں پہنچ کر  دوسری جگہ کا ارادہ ہوا کہ وہ بھی تین دن (92 کلو میٹر)  سے کم کا راستہ ہے یونہی ساری دنیا گھوم کر  آئے مسافرنہیں  ۔ (غُنْیَہ ص۵۳۷، دُرِّمُختار ج۷۲۳۲، ۷۲۴)  یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل (یعنی پے درپے ۔لگاتار)  ارادہ ہو ، اگر یوں  ارادہ کیا کہ مَثَلاً دو دن کی راہ پرپہنچ کر  کچھ کام کر نا ہے وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں  گا تویہ تین دن کی راہ کا متصل (یعنی لگاتار)  ارادہ نہ ہوا مسافِرنہ ہوا۔  (بہارِ شریعت ج۱ص۷۴۳) 
شَرْعی سفر کی مقدار اور سِٹی سینٹر
     یہ بات ذہن میں  رہے کہ شہر کی آبادی ختم ہونے کے بعد مَسافت  ( یعنی فاصلے)  کی مقدار دیکھی جائے گی۔ آج کل وسطِ شہر  (City Centre) سے فاصلے کی پیمائش ہوتی ہے جو کہ ’’  شرعی سفر ‘‘  کیلئے ناکافی ہے۔ مَثَلاً  (تادمِ تحریر2017) بابُ المدینہ ( کر اچی)  کی پیمائش