Brailvi Books

مسافر کی نماز
11 - 16
امامِ اہلِ سنّت ، مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں  :  مباح  (یعنی ایسا کام جس کے کر نے میں  نہ ثواب ہو نہ گناہ ایسی جائز)  صورَتوں  میں  سے بعض  (صورَتیں )  قانونی طور پر جرم ہوتی ہیں  ان میں  ملوث ہونا  (یعنی ایسے قانون کی خلاف ورزی کر نا ) اپنی ذات کو اذیت وذلت کے لئے پیش کر نا ہے اور وہ ناجائز ہے۔ (فتاوٰی رضویہ ج ۱۷ ص۳۷۰) لہٰذا بغیر Visaکے دنیا کے کسی ملک میں  رَہنا یاحج کیلئے رُکنا جائزنہیں ۔ غیرقانونی ذرائِع سے حج کیلئے رُکنے میں  کامیابی حاصِل کر نے کو کا کر م کہنا سخت بے باکی ہے ۔
قَصْرواجِب ہے
	مسافرپر واجب ہے کہ نَماز میں قصر کر ے یعنی چار رَکعَت والے فرض کو دوپڑھے اِس کے حق میں  دو ہی رکعتیں  پوری نماز ہے اورقصدًا چار پڑھیں  اور دو پر قعدہ کیا تو فرض ادا ہو گئے اور پچھلی دو رکعتیں نفل ہوگئیں  مگرگناہ گاروعذابِ نار کا حق دار ہے کہ واجب ترک کیا لہٰذا توبہ کر ے اور دورَکعت پرقعدہ نہ کیا تو فرض ادا نہ ہوئے اور وہ نَمازنفل ہوگئی ہاں  اگر تیسری رَکعت کا سجدہ کر نے سے پیشتراِقامت کی نیت کر  لی تو فرض باطل نہ ہوں  گے مگرقیام و رُکوع کا اِعادہ کر نا ہو گا اور اگر تیسری کے سجدے میں  نیت کی تو اب فرض جاتے رہے یونہی اگر پہلی دونوں  یا ایک میں  قرائَ ت نہ کی نَماز فاسد ہو گئی۔ 
( بہارِ شریعت ج۱ص۷۴۳، عالمگیری ج۱ص۱۳۹)