سے دونوں ہاتھ سے مِٹّی اُٹھا اُٹھا کرتین مرتبہ ڈالئے، پہلی بار ڈالتے وقت کہئے مِنْهَا خَلَقْنٰكُمْ (1) دوسری بار وَ فِیْهَا نُعِیْدُكُمْ (2) تیسری بار کہئے وَ مِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً اُخْرٰى (3) اب باقی مِٹّی پھاؤُڑے وغیرہ سے ڈال دی جائے ۔
قبْر کی حاضِری پر گِریہ وزاری
امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ جب کسی کی قَبْر پر تشریف لاتے تو اس قَدَرآنسو بہاتے کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی داڑھی مبارَک تَر ہو جاتی ۔ عرض کی گئی: ’’ جنّت و دوزخ کا تذکِرہ کرتے وَقْت آپ نہیں روتے مگر قَبْر پر بہت روتے ہیں اِس کی وجہ کیا ہے؟ ‘‘ فرمایا : میں نے نبیِّ اکرم ، نورِ مجسَّم، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے سنا ہے : آخِرت کی سب سے پہلی منزِل قَبْرہے، اگر قَبْروالے نے اِس سے نَجات پائی تو بعد کا مُعاملہ اس سے آسان ہے اور اگر اس سے نَجات نہ پائی تو بعد کا مُعاملہ زِیادہ سخت ہے۔ ( اِبن ماجہ ج۴ ص۵۰۰ حدیث ۴۲۶۷)
خوفِ عثمانی
اللہ! اللہ! ذوالنُّورین ، جامِعُ القراٰن حضرتِ سیِّدُنا عثمان ابنِ عفّان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا خوفِ خدا ئے رحمن عَزَّ وَجَلَّ! ان کا لقب اِس لئے ذُوالنُّورَین تھا کہ ان کے نِکاح میں
________________________________
1 - ترجَمہ ٔ کنزالایمان : ہم نے زمین ہی سے تمہیں بنایا۔
2 - اور اسی میں تمہیں پِھرلے جائیں گے۔
3 - اور اسی سے تمہیں دوبارہ نکالیں گے۔ (پ۱۶، طٰہٰ: ۵۵)