اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
مردے کے صدمے (1)
شاید نَفس رُکاوٹ ڈالے مگر آپ یہ رسالہ (37 صَفحات) پورا پڑھ کر اپنی آخِر ت کا بَھلا کیجئے۔
پھوڑے کا آپریشن
آفتاب ِ شریعت و طریقت ، شہزادۂ اعلیٰ حضرت ، حُجَّۃُ الْاسلام حضرت مولانا حامد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنَّانبَہُت بڑے عالمِ عُلومِ اسلام، عاشقشاہِ اَنام، جاں نثارِ صَحابۂ کرام ، مُحبِّ اولیائے کرام اور عاشقِ دُرو د و سلام تھے۔ جب بھی علمی و تدریسی اوقات سے فرصت پاتے ذِکرو دُرود میں مشغول ہو جاتے۔ آپ کے جسمِ اقدس پر پھوڑا ہو گیا تھا جس کا آپریشن ناگُزِیر تھا۔ ڈاکٹر نے بے ہوشی کا اِنجکشن لگانا چاہا تو مَنْع فرما دیا، آپ دُرودوسلام کے وِرد میں مشغول ہو گئے، عالَمِ ہوش وحَواس میں دو تین گھنٹے تک آپریشن ہوتا رہا، دُرود شریف کی بَرَکت سے کسی قسم کی تکلیف کا آپ نے
________________________________
1 - یہ بیان امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے تبلیغِ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کےتین روزہ سنّتوں بھرے اِجتِماع (سندھ) یکم محرم الحرم۱۴۲۵ ھ بروز اتوار (20،21، 22فروری4 200ء صحرائے مدینہ باب المدینہ کراچی) میں فرمایا تھا۔ ترمیم کے ساتھ تحریراً حاضرِ خدمت ہے۔ مجلسِ مکتبۃُ المدینہ