Brailvi Books

تَنْبِیْہُ الْغَافِلِیْن مُخْتَصَرُمِنْہَاجِ الْعَابِدِیْن ترجمہ بنام مختصرمنہاجُ العابِدین
6 - 274
الْحَرَام،شیْخُ الْعُلَماء بِالْبَلَدِ الْکِرَام،زِیْنَتُ الْمَسْجِدِالْحَرَام،زَیْنُ الْحَرَم،عَیْنُ الْکَرَم، بَقِیَّةُ السَّلَف،عُمۡدَةُ الْاَبْرَار،خَاتَمَةُ الْمُحَقِّقِیْن،شَیْخُ الْاِسْلام وَالْمُسْلِمِیْن،زُبْدَةُ  الْکُبَـرَاءِ الْبَلَدِالْاَمِیْن وَسَیِّدُنَاوَقُدْوَتُنَاعلّامہ سیِّدشریف احمدبن زَینی دَحلان شافعی مفتِیِ مَکَّہ مُکَرَّمَہ۔(1)
	اعلیٰ حضرت کےعلاوہ آپ کےتلامذہ میں شیْخُ الاسلام،امامُ الحرم مفتی محمدسعیدبابصیل مکی شافعی،استاذاعلیٰ حضرت شیْخُ العلماء،مفتِیِ مکہ مکرمہ شخ عبدالرحمٰن بنعبْدُاللہمکی حنفی، خلیفہ اعلیٰ حضرت عارف باللہ،علامہ شیخ سیّدابوبکربن سالِم البارحسینی،صاحباِعَانَۃُ الطَّالِبِیْن علامہ سیّدابوبکرشطاالبکری دمیاطی بھی ہیں۔خلیفہ اعلیٰ حضرت امامُ الحرم،ماہرعلم فلکیات،فقیہ اسلام حافظ سیِّدعبْدُاللہبن صدقہ دحلان حسنی مکی شافعی آپ کےبھتیجے،شاگرد اورعلمی جانشین تھے۔ آپ کےشاگردعلامہ ابوبکردمیاطی نےآپ کی سیرت پرکتاب’’نَفْحَۃُ الرَّحْمٰن فِی بَعْضِ  مَنَاقِبِ السَّیِّد اَحْمَدبِن  زَیْنِی دَحْلَان‘‘(مؤسسۃ الکتب الثقافیۃ لبنان)لکھی۔آپ نےعلمی وتحقیقی اورتاریخی میدان میں درجنوں عظیم کُتب یادگارچھوڑی ہیں جن میں”اَلْفَتُوْ حَاتُ الْاِسْلَامِیَّہ“(دوجلدیں)”اَلسِّیْرَۃُالْنَّبَوِیَّۃ“(دوجلدیں)”طَبَقَاتُ الْعُلَمَاء“ ”تَارِیْخُ الدُّوَلِ الْاِسْلَامِیَّۃ“اور”اَلدُّرَرُ السَّنِیَّۃ فِی الرَّدِّ عَلَی الْوَہَابِیَّۃ“وغیرہ شامل ہیں۔ دنیائےاسلام کی اس جلیْلُ القدرہستی نے۱۳۰۴ھکومدینہ منورہ میں وصال فرمایا۔(2)
	حکیم اہلسنت حکیم محمدموسٰی اَمرتسریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِیفرماتےہیں:”مِنْھاجُ الْعَابِدِیْن“
 کاایک خلاصہ’’بُغْیَۃُ الطَّالِبِیْن‘‘کےنام سےہوااوردوسراخلاصہ’’مَالَابُدَّ“ہےجسےمشہور عارف وعالِم حضرت شاہکَلِیْمُاللہچشتی جہان آبادیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِینے۱۰۷۳ھمیں 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…فتاویٰ رضویہ،۹/۸۲۶۔۔۱۵/۳۵۵۔۔۲۶/۵۰۹رضا فاؤنڈیشن لاہور
2…الاعلام للزرکلی، ۱/۱۲۹، دار العلم  بیروت