اور منہ کی صفائی نیز مَسُوڑھوں کی صحّت کا بہترین ذَرِیعہ ہے ٭ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ مِسواک کے عادی ہیں ان کے مَسُوڑھوں سے خون آنے کی شکایات بہت کم ہوتی ہیں ٭اٹلانٹا امریکا میں دانتوں سے متعلّق ہونے والی ایک نشست میں بتایا گیا کہ مِسواک میں ایسے مادَّے(Substances) ہوتے ہیں جو دانتوں کو کمزوری سے بچاتے ہیں اور وہ تمام دوائیں جو دانتوں کی صفائی میں استعمال ہوتی ہیں ،ان سب سے زیادہ فائدہ مند مِسواک ہے ٭مِسواک دانتوں پر جمی ہوئی میل کی تہ کو ختم کرتی ہے ٭مِسواک دانتوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچاتی ہے ٭دائمی نزلہ و زکام کے ایسے مریض جن کا بلغم نہ نکلتاہو، جب وہمِسواک کرتے ہیں تو بلغم نکلنے لگتا ہے اور یوں مریض کا دِماغ ہلکا ہونا شروع ہوجاتا ہے ٭ پیتھالوجسٹِز(Pathologists) کے تجربے اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ دائمی نزلے کے لیے مِسواک بہترین علاج ہے۔
مِسواک سے مِعْدِے کی تیزابیت اور مُنہ کے چھالے کا علاج
منہ کے بعض قسم کے چھالے معدے کی گرمی اور تیزابیت کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ ان میں ایک قسم ایسی بھی ہے جس کے جراثیم پھیلتے ہیں ، اس کے لیے تازہ مسواک منہ میں ملیں اور اس کا بننے والا لُعاب(یعنی تھوک) بھی خوب ملیں ۔ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ مَرض دور ہو جائے گا۔بعض لوگ شکایت کرتے ہیں کہ دانت پیلے پڑ گئے ہیں یا دانتوں سے سفید ی کا اَستر اُتر گیا ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے مسواک کے نئے ریشے مفید ہیں ،نیز دانتوں کی زَردی (یعنی