(یعنی ظاہری وفات) میں نے دریافت کیا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لیے مِسواک لوں ؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے سر اقدس کے اِشارے سے فرمایا:’’ہاں ۔‘‘ چُنانچہ میں نے(اپنے سگے بھائی) حضرت ِعبدالرحمن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مسواک لے کر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوپیش کی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِستعمال کرنا چاہی لیکن مِسواک سخت تھی، اس لیے میں نے عرض کی: نرم کردوں ؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سر مبارک کے اِشارے سے فرمایا: ’’ ہاں ۔‘‘ چُنانچِہ میں نے دانتوں سے چبا کرنرم کرکے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو پیش کردی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُس کو دانتوں پر پھیرنا شروع کیا۔(بخاری ج۱،۳ص۳۰۸،۱۵۷حدیث۸۹۰ ،۴۴۴۹ ملخّصاً)
مسافِرکو8 چیزیں اپنے ساتھ رکھناسنّت ہے
میرے آقا اعلیٰ حضرت ، امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکے والد ماجد رئیسُ الْمُتَکَلِّمِیْن حضرت مولانانقی علی خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنلکھتے ہیں : وہ جناب( یعنی نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)سفر میں {۱}مسواک اور{۲} سرمہ دان اور{۳} آئینہ اور{۴} شانہ (یعنی کنگھا) اور {۵}قینچی اور {۶}سُوئی {۷}دھاگا اپنے ساتھ رکھتے ۔ (انوارِ جمالِ مصطفیٰ ص ۱۶۰ ) ایک دوسری روایت میں {۸} ’’تیل‘‘ کے الفاظ (بھی) نقل ہوئے ہیں۔(سُبُلُ الْھُدٰی ج۷ ص۳۴۷)
کھانے سے پہلے مِسواک
حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہبن عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کھانا کھانے سے پہلے مسواک کر