گھرمیں داخِل ہوکر سب سے پہلا کام
حضرتِ شُرَیح بن ہانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِیفرماتے ہیں کہ میں نے حضرتِ عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے پوچھا: سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جب گھر میں داخِل ہوتے تو سب سے پہلے کیا کام کرتے تھے؟ فرمایا : مسواک۔(مُسلم ص۱۵۲حدیث۲۵۳)
روزے میں مسواک
حضرتِ سَیِّدُنا عامر بن رَبیعہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے رِوایت ہے:’’رسولِ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو میں نے بے شمار بار روزے میں مسواک کرتے دیکھا۔‘‘ (تِرمِذی ج ۲ ص ۱۷۶حدیث۷۲۵)
روزے میں مِسواک کے بعض مَدَنی پھول
بہارِ شریعت جلد اوّل صفحہ 997پر ہے: روزے میں مِسواک کرنا مکروہ نہیں بلکہ جیسے اور دِنوں میں سُنَّت ہے وَیسے ہی روزے میں بھی سُنَّت ہے ،مسواکخشک ہویا تر ، اگر چہ پانی سے تر کی ہو،زَوال سے پہلے کریں یا بعد ،کسی وَقْت بھی مکروہ نہیں ۔اکثر لوگوں میں مشہور ہے کہ دوپہر کے بعد روزہ دار کیلئے مسواک کرنا مکروہ ہے یہ ہمارے مذہب حنفیہ کے خلاف ہے۔ (بہار شریعت ج۱ص۹۹۷) اگر مِسواک چَبانے سے رَیشے چھوٹیں یا مزہ محسوس ہو تو ایسی مِسواک روزے میں نہیں کرنا چاہئے۔(فتاوٰی رضویہ مُخرَّجہ ج۱۰ ص ۵۱۱ )
وِصالِ ظاہِری سے پہلے مِسواک
حضرتِ سیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں کہ بوقتِ وِصالِ ظاہری