سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کب کب مسواک فرماتے
ہر نَماز کے لیے مسواک
حضرت سیّدُنازید بن خالد جُہَنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں :رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے گھر سے کسی بھی نَماز کے لیے اُس وَقت تک باہَر تشریف نہ لاتے، جب تک مِسواک نہ فرمالیتے۔(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر لِلطّبَرانی ج۵ص۲۵۴حدیث۵۲۶۱)
سونے سے اٹھ کرمسواک کرنا سُنّت ہے
حضرتِ سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے روایت ہے کہ سرورِ کائنات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پاس رات کو وُضو کا پانی اورمِسواک رکھی جاتی تھی، جب آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رات میں اُٹھتے تو پہلے قضائے حاجت کرتے پھر مسواک فرماتے ۔(ابوداوٗد ج۲حدیث۵۶)حضرتِ سیِّدَتنا عائِشہ صدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے روایت ہے کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جب کبھی رات یا دن میں سوکر بیدار ہوتے تو وُضو سے پہلے مسواک فرماتے تھے۔(ایضاً حدیث۵۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سوکر اُٹھنے کے بعد مِسواک کرنا سُنَّت ہے، سونے کی حالت میں ہمارے پیٹ سے گندی ہوائیں منہ کی طرف چڑھ جاتی ہیں ، جس کی وجہ سے منہ میں بدبو اور ذائقے میں تبدیلی ہوجاتی ہے۔ اِس سنّت کی برکت سے منہ صاف ہوجاتاہے۔