Brailvi Books

مسواک شریف کے فضائل
3 - 20
 پہنے، پھر مسجِد میں آیا اور لوگوں کی گردنوں کو نہیں پھلانگا،بلکہ نماز پڑھی اور امام کے آنے کے بعد ( یعنی خطبے میں اور)نماز سے فارِغ ہونے تک خاموش رہا تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کے تمام گُناہوں کو جو اُس پورے ہفتے میں ہوئے تھے، مُعاف فرمادیتا ہے۔‘‘ (مُسندِ احمد بن حنبل ج۴ص۱۶۲حدیث۱۱۷۶۸)
مِسواک کرنے سے حَافِظہ تیز ہوتا ہے 
      امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں :تین چیزیں حافِظہ تیز کرتیں اور بلغم دور کرتی ہیں :(۱)مسواک(۲)روزہ اور (۳) قراٰنِ کریم کی تلاوت ۔( اِحیاءُ العلوم ج۱ص۳۶۴)
مرتے وَقت کلِمہ نصیب ہوگا
	 دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب بہارِ شریعت  جلد اوّل صَفْحَہ 288پر ہے:مَشائخِ کِرا م (رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام)فرماتے ہیں : ’’جو شخص مِسواک کا عادی ہو مرتے وَقْت اُسے کلمہ پڑھنا نصیب ہوگا  اور جو اَفیون کھاتا ہو، مرتے وَقت اُسے کلِمہ نصیب نہ ہوگا۔‘‘
عَقْل بڑھانے والے اَعمال
	حضرتِ سیِّدُنا امام شافِعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِیفرماتے ہیں :چار چیزیں عَقل بڑھاتی ہیں : {۱} فُضُول باتوں سے پرہیز{۲}مِسواک کا استعمال{۳}صلحا یعنی نیک لوگوں کی صحبت اور {۴} اپنے علم پر عمل کرنا۔ (حَیاۃُ الحَیَوان لِلدَّمِیری ج۲ص۱۶۶)