ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
اے عاشقانِ رسول! دیکھا آپ نے! ہمارے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ المُبِینسُنَّتوں سے کِس قَدر پیار کرتے تھے! حضرتِ سیِّدُنا ابوبکر شبلی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالینے ایک دِینار (یعنی سونے کی اَشرفی) مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّت مِسواک شریف پرقربان کردیا ۔
{۷}آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے!(حکایت)
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!ہر سنّت مخزنِ حکمت ہے، مِسواک ہی کو لے لیجئے! اِس سنّت کی بَرَکتوں کے بھی کیا کہنے ! ایک بیوپاری کا بیان ہے: ’’سوئیزرلینڈ‘‘ میں ایک نو مسلم سے میری ملاقات ہوئی، اُس کو میں نے تحفۃً مِسواک پیش کی، اُس نے خوش ہوکر اسے لیا اور چوم کر آنکھوں سے لگایا اور ایک دم اُس کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے! اُس نے جیب سے ایک رومال نکالا اس کی تہ کھولی تو اس میں سے تقریباً دو اِنچ کا چھوٹا سا مِسواک کا ٹکڑا برآمد ہوا۔ کہنے لگا: میری اِسلام آوَری کے وَقت مسلمانوں نے مجھے یہ تُحفہ دیا تھا۔ میں بہت سنبھال سنبھا ل کر اِس کو اِستعمال کررہا تھا ،یہ ختم ہونے کو تھا اور مجھے تشویش تھی اب مِسواک کہاں سے ملے گی!بساللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کرم فرمادیا اور آپ نے مجھے مِسواک عنایت فرمادی۔ پھر اُس نے بتایا کہ ایک عرصے سے میں دانتوں اور مَسُوڑھوں کی تکلیف سے دوچار تھا، ہمارے یہاں کے دانتوں کے ڈاکٹر(Dentist) سے ان کا علاج بن نہیں پڑرہا تھا۔