ہوں کہ آج شاید ہزاروں میں سے کوئی ایک آدھ ہی ایسا ہو جو صحیح اُصولوں کے مطابِقمِسواک اِستِعمال کرتا ہو،ہم لوگ اکثر جلدی جلدی دانتوں پرمِسواک مَل کر وُضُو کرکے چل پڑتے ہیں یعنی یوں کہئے کہ ہم مِسواک نہیں بلکہ ’’رسمِ مِسواک‘‘ ادا کرتے ہیں !
مسواک کرنا سنت ہے کے دس حرف کی نسبت سے عاشقان مسواک کی10 حکایات وروایات
{۱}جھکی ہوئی مسواک
نبی کریم، رَء ُوْفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایک مقام سے دو مسواکیں حاصل کیں جن میں سے ایک کچھ جھکی ہوئی تھی اور دوسری سیدھی۔ آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے سیدھی مسواک اپنے ساتھی صحابی کو دے دی اورخم یعنی جھکی ہوئی اپنے لئے رکھ لی۔ صحابی نے عرض کی: صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اللہ عَزَّ وَجَلَّکی قسم!آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسیدھی مسواک کے زیادہ حقدار ہیں ۔فرمایا:’’ جب بھی کوئی شخص کسی کی رَفاقت (یعنی ساتھ )اختیار کرتا ہے اگر چہ دن کی ایک ساعت ( یعنی گھڑی بھر) ہو،تو قیامت کے دن اُس رَفاقت کے بارے میں سُوال کیا جائے گا ۔ ‘‘ (قوتُ القلوب ج۲ص۳۸۷، اِحیاءُ الْعلوم ج۲ص۲۱۸ مُلَخَّصاً)