مسواک کرنا سنت ہے کے چودہ حرف کی نسبت سے مسواک کے 14 مدنی پھول
٭ مِسوا ک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو٭مِسوا ک کی موٹائی چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو٭مِسوا ک ایک بالشت سے زیادہ لمبی نہ ہو ورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہی٭ اِس کے ریشے(رے۔شے) نرم ہوں کہ سخت ریشے دانتوں اور مَسُوڑھوں کے درمیان خلا (GAP)کا باعث بنتے ہیں ٭ مِسواک تازہ ہوتوخوب(یعنی بہتر) ورنہ کچھ دیر پانی کے گلاس میں بھگو کر نرم کرلیجئی٭ طبیبوں کا مشورہ ہے کہ مِسواک کے ریشے روزانہ کاٹتے رہئے۔
مِسواک کرنے کا طریقہ
٭ دانتوں کی چَوڑائی میں مِسواک کیجئی٭ جب بھیمِسواک کرنی ہو کم از کم تین بار کیجئے ، ہر بار دھو لیجئی٭مِسواک سیدھے ہاتھ میں اِس طرح لیجئے کہ چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپر اور انگوٹھا سِرے پر ہو،پہلے سیدھی طرف کے اوپر کے دانتوں پر پھر اُلٹی طرف کے اوپر کے دانتوں پر پھر سیدھی طرف نیچے پھر اُلٹی طرف نیچے مِسواک کیجئے ٭ مٹھی باندھ کرمِسواک کرنے سے بواسیر ہوجانے کا اندیشہ ہے ٭