مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد دوم |
روایت ہے حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے وہ حضرت ابن عمر سے راوی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کو سامنے کرلیتے پھر اس کی طرف نماز پڑھ لیتے ۱؎(مسلم،بخاری)بخاری نے یہ بھی زیادہ کیا میں نے کہا بتاؤ تو اگر سواری چل دیتی فرمایا کجاوے کو درست کرلیتے تھے پھر اس کی پشتی کی طرف نماز پڑھتے۲؎
شرح
۱؎ اس طرح کہ بیٹھے ہوئے اونٹ کے سامنے نماز پڑھتے تاکہ لوگ اس طرف سے گزر سکیں۔ معلوم ہوا کہ سترہ صرف لکڑی وغیرہ کا ہی نہیں ہوتا بلکہ جانور اور انسان کا بھی ہوجاتا ہے۔ ۲؎ یعنی نافع نے حضرت ابن عمر سے پوچھا کہ نماز کی یہ صورت خطرناک ہے اگر دوران نماز میں اونٹ اٹھ کر چل دے تو نمازی کیا کرےتو فرمایا سرکار پہلے سے اس کا انتظام کرلیتے تھے جس سے اونٹ نہ جاسکے۔آخرہ اور موخرہ کجاوے کی وہ پچھلی لکڑی ہے جس سے سوار پیٹھ ٹیک لیتا ہے۔یہ ایک ہاتھ یعنی ڈیڑھ فٹ ہوتی ہے اسے ہمارے عرف میں اونٹ والے پشتی کہتے ہیں۔