۱؎ امت سےمراد امت دعوت ہے،یعنی سارے انسان یہودی عیسائی اس کا بیان ہے مشرکین وغیرہ کفارہ خود بخود اس میں داخل ہوگئے کہ جب یہودونصاریٰ پربھی اسلام لانا ضروری ہوا،جو پہلے پیغمبروں پرایمان لاچکے ہیں تو جو سرے سےکسی نبی کو مانتے ہی نہیں ان پر یقینًا اسلام لانا ضروری ہے۔
۲؎ اس حدیث سے دو مسئلے معلوم ہوئے:ایک یہ کہ تمام مخلوق پر حضور کی اطاعت لازم ہے کسی ملک،کسی قبیلہ،کسی زمانہ کا ہو جو خدا کا بندہ ہے اس پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت لازم۔دوسرے یہ کہ جسے حضور کی نبوت کی اطلاع نہ پہنچے وہ معذور ہے اس کی نجات کے لیے صرف عقیدۂ توحید کافی ہے۔لہذا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کریمین مغفور وجنتی ہیں کہ وہ حضرات مؤحد تھے اور حضور کی نبوت سے پہلے وفات پاگئے۔اس مسئلہ کی پوری تحقیق ہماری"تفسیرنعیمی"پارہ اول میں دیکھو۔