پائیں گے۔
خارجی سُوجن اورپھوڑوں کا علاج
{۲۴}میتھی دانوں کا چھلکا اتار کر اُس کا گودا بطورِ لیپ ( پول ٹِس۔ POULTICE) سُوجن یا پھوڑوں پر باندھنے سے اللہ عَزَّوَجَل چاہے تو فائدہ ہو جاتا ہے۔
منہ کے چھالے
{۲۵} منہ کے اندر، زبان کے نیچے یا ہونٹوں کی اندرونی سطح پر چھالے ہوں تو میتھی پکا کر کھایئے یا میتھی کے تازہ پتے پانی میں خوب اُبال کر اس کے نیم گرم پانی سے صبح و شام غرارے اور کلیاں کیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ منہ کے چھالے ٹھیک ہوجائیں گے۔
شوگر اور ذیابیطُس کا علاج
{۲۶} میتھی دانوں کا استعمال ذِیابِیْطُس (ذِ یا ۔بی۔ طُس۔ ڈایابیٹیز۔ DIABETES) کے ایسے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے جو ’’اِنسولین‘‘ کا استعمال کرتے ہیں۔ اس دوران چاول ، آلو ، گوبھی ، اَروی، کیلا اور دیگر میٹھی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے ،صبح کی چہل قدمی مفید ہے۔ میتھی کے استعمال کے دوران ایلو پیتھک دوائیں استعمال ہو رہی ہو ں تو کوئی حرج نہیں۔
{۲۷} میتھی دانے دَردَ رے(یعنی موٹے موٹے) پسے ہوئے 20 گرام روزانہ کھانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ صرف دس دن کے اندر ہی پیشاب اور خون میں شُوگر کی مقدار کم ہو جائے گی اگرچہ علاماتِ مرض میں کمی ہونے کے سبب مریض کو خود بھی فائدے کا اندازہ ہو