Brailvi Books

مسجِدیں خشبوں دار رکھئے
5 - 23
 (گھر میں پڑھی جانے والی ) نَماز بھی مکروہ ہے اور ایسی حالت میں مسجِد جانا حرام ہے جب تک مُنہ صاف نہ کر لے۔ اور دوسرے نَمازی کو اِیذا پہنچنی حرام ہے اور دوسرا نَمازی نہ بھی ہو توبھی بدبوسے ملائکہ کو اِیذا پہنچتی ہے۔ حدیث میں ہے: جس چیز سے انسان تکلیف مَحسوس کرتے ہیں فِرشتے بھی اس سے تکلیف مَحسوس کرتے ہیں ۔ ( مُسلِم ص۲۸۲ حدیث ۵۶۴)
بد بُودار مرھم لگا کر مسجِد میں آنے کی مُمانَعَت
	میرے آقااعلیٰ حضرت ،امامِ اہلِسنّت ،مجدِّدِ دین وملّت ،مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں :’’جس کے بدن میں بد بوہو کہ اُس سے نَمازیوں کو اِیذا ہو مَثَلاً مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّگندہ دَہَن( یعنی جس کومُنہ سے بد بو آنے کی بیماری ہو)، گندہ بَغَل( یعنی جس کے بغل سے بد بو آنے کا مرض ہو) یا جس نے خارِش وغیرہ کے باعِث گندھک ملی( یا کوئی سا بدبو دار مرہم یا لوشن لگایا) ہو اُسے بھی مسجِد میں نہ آنے دیا جائے۔‘‘ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ، ج ۸ ص ۷۲)
 کچّی پیاز کھانے سے بھی مُنہ بد بُودار ہو جاتا ہے
     کچّی مُولی، کچّی پیاز،کچّا لہسن اور ہر وہ چیز کہ جس کی بُو نا پسند ہو اسے کھا کر مسجِد میں اُس وقت تک جانا جائز نہیں جب تک کہ ہاتھ مُنہ وغیرہ میں بو باقی ہو کہ فِرِشتوں کو اس سے  تکلیف ہوتی ہے۔ حدیث شریف میں ہے، اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب ، فاتحُ القُلوب ، دانائے غُیُوب ،مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:’’جس نے پیاز ، لہسن یاگِندَنا(لہسن سے مِلتی جُلتی ایک ترکاری) کھائی وہ ہماری مسجِد کے قریب ہرگز نہ