ہوا۔ رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب نیند سے بیدار ہوتے تو مِسواک کرتے تھے۔( ابوداوٗدج۱ص ۵۴ حدیث ۵۷)
بعض غِذاؤں کی وجہ سے پسینے میں بدبُو
بعض غِذائیں ایسی ہوتی ہیں جن کے کھانے سے بدبو دارپسینہ آتا ہے ایسے اَفراد غذائیں تبدیل فرمائیں ۔
مُنہ کی صفائی کا طریقہ
جومِسواک او ر کھانے کے بعد خِلال نہیں کرتے اور دانتوں کی صفائی کرنے میں سُست ہوتے ہیں اکثر اُن کے مُنہ بد بو دار ہوتے ہیں ۔صِرف رَسمی طور پر مِسواک اور خِلال کا تنکا دانتوں سے مَس(TOUCH) کر دینا کافی نہیں ہو تا۔ مسوڑھے زخمی نہ ہو ں اِس احتیاط کے ساتھ ممکنہ صورت میں غذا کا ایک ایک ذرّہ دانتوں سے نکالنا ہو گا ورنہ دانتوں کے در میان غِذائی اَجزا پڑے پڑے سڑتے اور سخت سَڑاند(یعنی بدبُو)کا باعِث بنتے رہیں گے ۔ دانتوں کی صفائی کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ کوئی چیز کھانے اور چائے وغیرہ پینے کے بعد اور اِس کے علاوہ بھی جب جب موقع ملے مَثَلاً بیٹھے بیٹھے کوئی کام کر رہے ہیں اُس وَقت پانی کا گُھونٹ منہ میں بھر لیں اورجُنبِشَیں دیتے رہیں یعنی ہِلاتے رہیں ،اِس طرح مُنہ کا کچرا اورمَیل کُچیل صاف ہوتا رہے گا ۔ سادہ پانی بھی چل جائے گا اور اگر نمک والا قابلِ برداشت گرم پانی ہو تو یہ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ بہترین ’’ مائوتھ واش‘‘