Brailvi Books

مسجِدیں خشبوں دار رکھئے
12 - 23
 ہے۔ تو جہاں سے مسجِد میں بو پہنچے وہاں تک( اِستِنجا خانے بنانے کی) مُمانَعَت کی جائے گی۔( فتاوٰی رضویہج ۱۶ص ۲۳۲) کچّے گوشت کی بد بو ہلکی ہوتی ہے جب یہ بھی مسجِد میں لے جانا جائز نہیں تو کچّی مچھلی لے جانا بَدَرَجَۂ اَولیٰ ناجائز ہو گا کیوں کہ اس کی بو گوشت سے زیادہ تیز ہوتی ہے بلکہ بعض اوقات پکانے والوں کی بے احتیاطی کے سبب اِس کا سالن کھانے سے ہاتھ اور مُنہ میں ناگوار بو ہو جاتی ہے ۔ ایسی صورت میں بو دُورکئے بِغیر مسجِد میں نہ جا ئے۔ اِستِنجا خانوں کی جب صَفائی کی جاتی ہے اُس وَقت بد بو کافی پھیلتی ہے لہٰذا (اِستِنجاخانے اور مسجِد کے درمیان)اتنا فاصِلہ رکھنا ضَروری ہے کہ صَفائی کے موقع پر بھی بدبو  مسجِد میں داخِل نہ ہو سکے۔ اِستِنجا خانے اِحاطۂ مسجِد میں کھلتے ہوں تو ضَرورتاً دیوار پاٹ کر باہَر کی جانب دروازے نکال کر بھی بدبو سے مسجِد کو بچایا جاسکتا ہے ۔
اپنے لباس وغیرہ پر غور کرنے کی عادت بنائیے
	      مسجِد میں  بدبو  لے جانا حرام ہے۔نیز ہر طرح کے بدبو والے شخص کا داخِل ہونا بھی حرام ہے ۔مسجِد میں کسی تنکے سے خِلال بھی نہ کریں کہ جو پابندی سے ہر کھانے کے بعد اِس کے عادی نہیں ہوتے خِلال کرنے سے ان کے دانتوں سے بد بو نکلتی ہے۔ مُعتَکِف فِنائے مسجِد میں بھی اتنی دُور دانتوں کا خِلال کرے کہ بدبو اصلِ مسجِد میں داخِل نہ ہو۔ بد بودار زَخم والا یا وہ مریض جس نے پیشاب یا پاخانے کی تھیلی(Stool bag ض Urine bag) لگائی ہوئی ہے وہ مسجِد میں داخِل نہ ہوں ۔ اسی طرح لیبارٹری ٹیسٹ کروانے کیلئے لی ہوئی