Brailvi Books

ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الثانی1438جنوری2017
63 - 90
ہے۔داڑھی میں اکثر غذائی اَجزا اٹک جاتے ہیں ، سونے میں بعض اوقات منہ کی بد بودار رال بھی داخِل ہو جاتی ہے اور اِس طرح بدبو آتی ہے لہٰذا دن میں ایک مرتبہ صابُن سے داڑھی دھو لینا مناسِب ہے۔یوں ہی سر کے بال بھی وقتاً فوقتاً دھوتے رہیئے۔
    ماحول کی صفائی:بالخصوص اپنے گھر کے مطبخ (Kitchen) اور بیت الخلاء کی صفائی کابھی اہتمام رکھیں۔بہتر یہ ہے کہ صفائی کا شیڈول بنالیں کہ کن چیزوں کی روزانہ ،کن کی ہفتہ وار اور کن کی ماہانہ صفائی کرنی ہے مثلاً فریج،پنکھوں اورانرجی سیوروں کی صفائی مہینے میں ایک دفعہ،دروازوں الماریوں وغیرہ کی ہفتہ وار وغیرہ۔ وقتاً فوقتاً گھر کے زیر زمین اور اوپری واٹر ٹینک کی صفائی بھی نہایت ضروری ہے۔صحت مند رہنے کے لئے صاف پانی کا استعمال نہایت اہمیت رکھتا ہے ،پانی ابال کر پینا اس سلسلے میں مفید ہوسکتا ہے۔ماحول کی صفائی صرف اپنے گھر تک ہی محدود نہیں بلکہ اپنی گلی ، محلے،دفتر ،مسجد،عوامی سواری مثلاً بس ٹرین وغیرہ  کی صفائی بھی اس میں شامل ہے۔ اپنے گھر کو صاف کرکے تمام کچرا گلی محلے میں ڈال دینا نیز اپنے صحن کو دھوکر گلی میں پانی کھڑا کردینا کہ پڑوسیوں اور راہ گیروں کو تکلیف پہنچے، یقیناًایک ناپسندیدہ عمل ہے جو دوسروں کے لئے تکلیف کا باعث بھی بنتا ہے۔
بچوں کی تربیت :اپنے بچوں کو بھی ابتداء ہی سے صفائی کی تربیت دی جائے، کھانے سے پہلے اور بعد ہاتھ دھونے کی مشق کرائی جائے اور کم از کم رات سونے سے پہلے اور بیدار ہونے پر دانت صاف کرنے کی عادت ڈالی جائے ۔
   خلاصہ یہ ہے کہ اپنے جسم بالخصوص ہاتھوں،سراور داڑھی کے بالوں،دانتوں، لباس ، سواری ،چپل وغیرہ کی اوراپنے اطراف بالخصوص گھر، دفتر، سواری، سیڑھیوں، گلی محلہ، ملازمت  کے مقام، باغیچہ، صحن،دالان وغیرہ کی صفائی  پر بھرپورتوجہ دینی چاہیے۔ 
اے  ہمارے  پیارے اللہ عزوجل!ہمیں  اچھی نیت کے ساتھ ظاہری صفائی کا اہتمام  کرنے کی توفیق عطا فرما اور اس کی برکت سے ہمارے باطن کو بھی صاف ستھرا فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم