Brailvi Books

ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الثانی1438جنوری2017
61 - 90
مدنی کلینک
صفائی ستھرائی کی اہمیت و ضرورت
(کاشف شہزاد عطاری مدنی)
ہمارے پیارے دین ”اسلام“ میں صفائی ستھرائی کو بھی  بہت اہمیت حاصل ہے۔ ہمارےآقاحضوراکرمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسراپا طہارت و نظافت کا نمونہ تھے۔ بدن تو بدن، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کپڑوں پر بھی کبھی مکھی نہیں بیٹھی، نہ کپڑوں میں کبھی جوئیں پڑیں۔مکھیوں کی آمد ، جوؤں کا پیدا ہونا چونکہ گندگی بدبو وغیرہ کی وجہ سے ہوا کرتا ہے اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چونکہ ہر قسم کی گندگیوں سے پاک اور جسم اطہر خوشبو دار تھا اس لئے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمچیزوں سےمحفوظ رہے۔(سیرتِ مصطفی،ص566ملخصاً) (جو شخص)آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے لباسِ مبارَک کو گندہ اور مَیلا بتائے ، حُضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے ناخن بڑے بڑے کہے یہ سب کفر ہے۔ (کفریہ کلمات  کے بارے میں سوال جواب،ص۲۰۷)
اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:
میل سے کس درجہ ستھرا ہے وہ پتلا نور کا
ہے گلے میں آج تک کورا ہی کرتا  نور  کا
                                 (حدائق بخشش،ص۲۴۴)
متعدد احادیثِ مبارکہ میں صفائی کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے۔حضور نبی رحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا:اللہ تعالٰی پاک ہے، پاکی پسند فرماتا ہے،ستھرا ہے، ستھرا پن پسندفرماتا ہے لہٰذا تم اپنے صحن صاف رکھو اوریہودسے مشابہت نہ کرو۔(ترمذی،ج4،ص325،حدیث:2808)اللہ تعالٰی بندے کی ظاہری باطنی پاکی پسند فرماتا ہے، بندے کو چاہیے کہ ہرطرح پاک رہے جسم،نفس روح، لباس، بدن،اخلاق غرض کہ ہر چیز کو پاک صاف رکھے، اقوال، افعال،احوال عقائد سب درست رکھے۔(اپنے صحن صاف رکھو) یعنی اپنے گھر تک صاف رکھو، لباس بدن وغیرہ کی صفائی تو بہت ہی ضروری ہے گھر بھی صاف رکھو وہاں کوڑا جالا وغیرہ جمع نہ ہونے دو۔ہر طرح کی صفائی  اسلام نے ہی سکھائی ہے۔(مراٰۃ المناجیح،ج6ص192ملخصاً)
اسلام میں جمعۃ المبارک کا دن خصوصی اہمیت کا حامل ہے،اس لئے نمازِ جمعہ کے لئے غسل کرنے اور تیل خوشبو وغیرہ کے استعمال کی احادیث میں خصوصی ترغیب دلائی گئی ہے۔اعلی حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:میل دور کرنے کے لیے یہ(غسل کرنا) بعینہٖ مطلوب شرع(بذاتِ خودشریعت کو درکار) ہے ۔ دین کی بنیاد ہی نظافت پر ہے اور جمعہ کے دن غسل کے حکم کی حکمت یہی ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج2ص61)
ایک حدیث میں بالخصوص منہ کی صفائی کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا گیا:طَیِّبُوا اَفۡوَاھَکُمۡ بِالسِّوَاكِ فَاِنَّہَا طُرُقُ الۡقُراٰن  ترجمہ: اپنے منہ کو مسواک کے ذریعے صاف رکھو کیونکہ یہ قرآن کا راستہ ہیں۔(شعب الایمان،ج2،ص382،حدیث:2119)جبکہ ایک