حفاظتی تدابیر
آگ سے جلنے پر ابتدائی طبی امداد
(ڈاکٹر کامران اسحاق عطاری)
آگ اللہ تعالٰیکی نعمت ہےکہ ہم کھانا پکانے ،پانی گرم کرنے،دودھ ابالنے اور دیگر ضروریات زندگی پوری کرنے میں اس سے مدد لیتے ہیں،لیکن یہی آگ ہماری بے احتیاطی کی وجہ سے زحمت بھی بن سکتی ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ بلاضرورت آگ کے قریب نہ جائیں،جس جگہ آگ لگ چکی ہووہاں سے دوررہنا چاہئے۔اگر خدانخواستہ ہمارے سامنے کوئی آگ کی لپیٹ میں آجائے یا جھلس کر زخمی ہوجائے بالخصوص اگر یہ حادثہ کسی بچے کے ساتھ پیش آجائے تو اُس وقت ہم ابتدائی طبی اِمداد فراہم کرسکتے ہیں،مثلاًاگرکسی کے کپڑوں میں آگ لگ جائے، تواُس کو فوری طور پر ایک کمبل یا چادر میں لپیٹ لیں یا آگ بجھانے کے لئے زمین پر اس کے جسم کو رول کریں (کروٹیں دلائیں )۔
آگ سے جل جانے پر چھوٹے زخموں کے لئے جو اِقدامات کئے جا سکتے ہیں وہ یہ ہیں:
٭… جلے ہوئے حصے کو فوری طور پر ٹھنڈا کریں۔ بہت سارا ٹھنڈا اور صاف پانی استعمال کریں، جو درد اور سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ زخموں پر برف مت رکھیں،ایسا کرنے سے جِلد مزید خراب ہو جائے گی۔
٭… ڈھیلی اسٹریلائز کی گئی گاز پٹی یا صاف کپڑے کے ساتھ زخم کو صاف اور خشک رکھیں۔ یہ عمل آبلوں والی جِلد کو تحفظ فراہم کرے گا۔
٭… آبلوں کو مت پھوڑیں کیونکہ یہ زخمی حصے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ اگر آبلے کو پھوڑ دیا جائے، تو اس حصے میں انفیکشن (Infection)کا کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ زخم پر مکھن یا کوئی مرہم نہ لگائیں ، ان کے لگانے سے زخم ٹھیک ہونے میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔
٭… ایک معمولی زخم عام طور پر بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہو جاتا ہے۔البتہ بڑے زخموں کے لئے جو جِلد کی تمام تہوں کو جلا دیتے ہیں فوری ہنگامی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ دیکھ بھال دستیاب نہ ہو یہ اِقدامات کئے جا سکتے ہیں:
٭…جسم سے جلے ہوئے کپڑے مت ہٹائیں۔ اس بات کویقینی بنائیں کہ متاثرہ فرد آگ کے قریب یا کسی ایسی جگہ پر نہ ہوجہاں کچھ سلگ رہا ہو یا اس کو گرمی یا دھوئیں کا سامنا ہو۔
٭… بڑے اورشدید جلے ہوئے زخموں کو ٹھنڈے پانی میں نہ ڈبوئیں۔
٭…جلے ہوئے حصے کو کسی ٹھنڈے، گیلے تولیے یا کپڑے یا اسٹریلائزڈ (Sterilized)پٹیوں سے ڈھیلا ڈھانپ دیں۔