(16)اپنی غلطیوں(Mistakes) کو تسلیم کرنے والا آئندہ ان سے بچ سکتا ہے لیکن جو اپنی غلطیوں کا ذمہ دار دوسروں کو قرار دینا شروع کردے اس کا غلطیوں سے بچنا بہت دشوار ہوجاتا ہے ۔
(17)بعض نوجوان ، اچھے عہدہ(Good Post) کے انتظار میں خالی ہاتھ بیٹھے رہتے ہیں ، متبادل نوکری یا کاروبار نہیں کرتے جب ان کی عمر ڈھلنے لگتی ہے تو مایوسیوں کے سائے بھی دراز ہونا شروع ہوجاتے ہیں، پھر وہ اپنی ناکامیوں کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں۔
(18) اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے انسان کو جو صلاحیتیں عطا فرمائی ہیں، ان پر اعتماد ہونا بہت ضرور ی ہے ، لیکن بعضوں کو ہرکام کرتے وقت دھڑکا لگا رہتا ہے کہ نہ جانے یہ کام میں کر بھی پاؤں گا یا نہیں !یوں وہ گھبراہٹ میں ناکام ہوجاتے ہیں، نظر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رحمت پر ہو اُسی کی عطا کردہ صلاحیتوں پر اعتماد ہو تو کامیابی خود آگے بڑھ کر قدم چوم لیا کرتی ہے۔
(19)بعض لوگ وسائل (Resources)کی کمی کا رونا روتے رہتے ہیں ،اگر دستیاب وسائل کو دانائی سے استعمال کریں تو وسائل میں اضافہ بھی ہوجاتا ہے اور کامیابی کا سفر بھی شروع ہوجاتا ہے، اگر کوئی یہی خواب دیکھتا رہے کہ کہیں سے میرے پاس کروڑوں روپے آجائیں تو میں ایک فیکٹری بناؤں گا تو اسے چاہئے کہ اپنے پاس موجود رقم سے چھوٹاسا کاروبار شروع کردے، اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے چاہا تو ترقی کرتےکرتے ایک دن فیکٹری کا مالک بھی بن سکتا ہے، ایک نوجوان ایک سیٹھ کے پاس پہنچا کہ میں آپ جیسا بڑا کاروباری بننا چاہتا ہوں تو اس نے کہا کہ فٹ پاتھ پر بسکٹ اور بچوں کی ٹافیوں کی ٹرے لے کر بیٹھ جاؤ اور انہیں بیچو،کیونکہ میں نے بھی اپنا سفر فٹ پاتھ سے شروع کیا تھا ۔
نوجوان اسلامی بھائیو! ناکامیوں کے یہ 19 اسباب مختصر طور پر ذکر کئے ہیں ، آپ خود کو سامنے رکھ کر غور کریں تو کئی اسباب سامنے آسکتے ہیں ، ان اسباب کو دور کرکے کامیابی ممکن ہے لیکن یاد رہے کوشش کرنا ہماراکام ہے اور کامیابی دینے والی ذات ربّ عَزَّ وَجَلَّ کی ہے۔