Brailvi Books

ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الثانی1438جنوری2017
41 - 90
پر قابو پانے کی پہلے ہی سے منصوبہ بندی کرلیتا ہے ، چنانچہ کسی جانور کا اس کے حملے سے بچ نکلنا بہت مشکل ہوتا ہے ۔
(6) مزاج (Mood)موڈ کے تحت چلنابھی ناکامی کی ایک وجہ ہوسکتا ہے ، جب جی چاہا کام کرلیا ، جب چاہا آرام کرلیا کامیاب لوگوں کا طریقہ کار نہیں چنانچہ موڈ نہیں بلکہ اصول کے تحت کام کرنا چاہئے ۔
(7)بہت زیادہ توقعات(Expectations) وابستہ کر لینے والے جب اپنی خواہشات کو پورا ہوتے نہیں دیکھتے تو اعلان کردیتے ہیں کہ جناب ہم ناکام رہے، بکرے سے گھوڑے کا کام خواب میں تو لیا جاسکتا ہے بیداری میں نہیں ۔
(8)کبھی کبھار کامیابی کے راستے میں وقتی ناکامی کا سامنا بھی ہوتا ہے اس مقام پر کئی لوگ حوصلہ ہار بیٹھتے ہیں کہ ہم کامیاب نہیں ہوسکتے،غور کرنا چاہئے کہ ہمارے اردگرد وہ لوگ جنہیں ہم کامیاب سمجھتے ہیں کیاانہیں کبھی ناکامی کا سامنا نہیں ہوا!
(9)کام کرنے سے ہوتا ہے صرف سوچنے سے نہیں،کئی لوگ بڑے بڑے اہداف مقرر کرنے کے بعد سوچتے ہی رہ جاتے ہیں کرتے کچھ نہیں ، ایسوں کو کامیابی مل جائے تو حیران کن بات ہے۔
(10)طویل مشقت سے گھبرا جانا ،بعض اوقات کامیابی اور ناکامی کے درمیان ایک قدم کا فاصلہ ہوتا ہے لیکن بعض نادان قدم بڑھانے کے بجائے واپس چلنا شروع کردیتے ہیں اور کامیابی کو خود اپنے ہاتھوں سے دفنا دیتے ہیں ۔
(11)دوسروں کے ساتھ مل کرکام کرنے میں ان کے مزاج کا سمجھنا اور اس کے مطابق ان سے کام لینا دینا بہت ضروری ہے۔عزت،حوصلہ افزائی کسے اچھی نہیں لگتی اگر دوسروں سے کام لیتے وقت حکم نہیں درخواست کا طریقہ اپنایا جائے تو وہ شخص آپ کا کام ذوق وشوق سے کرے گا اور اگر آپ بات بات پر اسے ذلیل کریں گے پھر   حکماً کو ئی کام کہیں گے تو صرف اپنے آپ کو بچانے کے لئے کام کرے گا جو شاید معیاری نہ ہو، یہ بہت اہم بات ہے لیکن مزاج شناسی کے   فُقدان کی وجہ سے کئی لوگ دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں ۔
(12)مخلص لوگوں کی قدر نہ کرنابھی ناکامی کی ایک وجہ ہے۔
(13)غلطی کی نشاندہی کرنے والے سے ناراض ہوجانے والا اپنے اوپر اصلاح کا دروازہ گویا بندکرلیتا ہے ، اب وہ کھائی میں بھی چھلانگ لگائے گا تو شاید ہی کوئی اس کو روکنے والا ہو ۔
(14)جسے کوئی کام کرنا ہو اسے اُس کام کی فکر ہوتی ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی فکر مندی (Tension) سے بعض اوقات کام بگڑ بھی جاتا ہے جیسے کسی کا دودھ پیتا بچہ پلنگ سے نیچے جاگرے ،اسے اٹھانے کے لئے پلنگ ہٹانا پڑے گا تو اگر یہ شخص بدحواس ہوکر پلنگ کو اس طرح کھینچے کہ بچہ زخمی ہوجائے تو یہ نقصان دہ ہے ، کیسی ہی ایمرجنسی(Emergency) کیوں نہ ہو حواس پر قابورکھنا بے حد ضروری ہے ۔
(15)ضرورت سے زیادہ کام اپنے ذمے لے لینا بھی ناکام کروا دیتا ہے ، گدھا جسے بے وقوف جانور سمجھا جاتا ہے اس پر بھی اگر زیادہ وزن رکھ دیا جائے تو بعض اوقات چلنے کے بجائے بیٹھ جاتا ہے تو انسان کے بارے میں کیا خیال ہے!