نوجوانوں کے مسائل
ناکامی
(ابو رجب محمد آصف عطاری مدنی)
ناکامی(Failure) ایسا لفظ ہے جس کا بولنایا سننا بھی اچھا نہیں لگتا،ا گر ہمارے سامنے کوئی شخص اپنے کسی منصوبے یاہدف کا ذکر کرے اور ہم اس سے کہہ دیں کہ تم اس میں ناکام ہوجاؤ گے تو اس کا منہ اُتر جائے گا ۔فی زمانہ ہر دوسرا شخص بالخصوص نوجوان اپنی ناکامیوں کا رونا روتا دکھائی دیتا ہے کہ جناب میں نے اتنی کوشش کی فلاں امتحان پاس کرنے کی مگر ناکام رہا ، میرے پاس فلاں فلاں ڈگری ہے مگر نوکری نہیں ملتی ، دن رات محنت کرتا ہوں مگر اخراجات پورے نہیں ہوتے، اچھا عہدہ(Good Post) پانے میں ناکام رہا اب گھر والے باتیں سناتے ہیں میں کیاکروں؟ وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح کے لوگوں کی حالت دیکھ کر ایک سوال قائم ہوتا ہے کہ ہم ناکام کیوں ہوتے ہیں ؟حقیقت تو یہی ہے کہ کامیابی یا ناکامی دینے والی ذات رب تعالیٰ کی ہے، ہاں! کچھ ظاہری اسباب(Reasons) بھی ہوتے ہیں کہ اگر ان پر توجہ رکھی جائے تو ناکامی سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے ۔ ناکامی کے چند اسباب یہ ہیں:
(1) مقصد(Aim) کے تعین میں غلطی ،مثلاً ایک شخص کی دلچسپی کمپیوٹر سائنس میں ہے لیکن وہ ڈاکٹر بننے کی ٹھان لیتا ہے تو ناکامی کا ذمہ دار وہ خود ہے ،پھران مقاصد کو بھی شرعاً دیکھ لینا چاہئے کہ اگر وہ ایسا شعبہ اپنانا چاہتا ہے جہاں شریعت کی نافرمانی کرنی پڑے گی مثلاً جھوٹ، دھوکااور رشوت کا چلن ہو گا تو ایسے شعبے کو اپنا ہدف بنانے والا نادان ہے ۔
(2)مقصد (Aim) کے حصول کے طریقہ کارمیں خامی ہونا مثلاًاگر کوئی شخص گاڑیوں کا مکینک بننا چاہتا ہے تو اسے سیکھنے کے لئے کسی ماہر کے پاس جائے اگر وہ شروع میں ہی اپنی ورکشاپ کھول کر لوگوں کی گاڑیوں پر تجربات شروع کردے گا تو شاید لینے کے دینے پڑ جائیں ۔
(3) ناتجربہ کارہونے کے باوجود تجربہ کار لوگوں سے مشورہ نہ کرنا، حافظ ملت حضرت علامہ عبدالعزیز محدث مبارکپوریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی نصیحت کا لبِّ لباب ہے کہ خود تجربے کرکے ٹھوکر کھانے کے بجائے تجربہ کاروں سے مشورہ کرلینا چاہئے اس سے وقت بچے گا ۔
(4) استقامت(Perseverance) کا نہ ہونا بھی ناکام کروا دیتا ہے ، راستہ کتنا ہی کٹھن ہو استقامت کا وصف اپنا کر پار کیا جاسکتا ہے ،پانی کے قطرے کو دیکھ لیجئے کہ اگر مسلسل کسی پتھر پر ٹپکتا رہے تو اس میں بھی کچھ نہ کچھ سوراخ کردیتا ہے ۔
(5) وقت ضائع کرنے والا اگر ناکامی کا سامنا کرے تو اسے حیران نہیں ہونا چاہئے، چیتا بہت تیز رفتار جانور ہے جو صرف تین چھلانگوں (Jump) میں تقریباً 150کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ حاصل کرلیتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق وہ اس اسپیڈ کو صرف 70سیکنڈ برقرار رکھ سکتا ہے ورنہ اس کا پیٹ پھٹ جائے ،وہ اپنے ان 70سیکنڈ کو ضائع نہیں ہونے دیتا اور اسی دوران ہی شکار