سُوال: پانی کب مُسْتَعْمَل ہوتاہے ؟
جواب: اِس کی کئی صُورَتیں ہیں:
(۱) اگر بے وُضُوشَخْص کا ہاتھ یا اُنگلی یا پَورایا ناخُن یا بَدَن کا کوئی ٹکڑا جو وُضُو میں دھویا جاتا ہو، بقَصْد یا بلا قَصْد(یعنی اِرادے سے یابغیراِرادہ) ، دَہ در دَہ سے کم پانی میں بے دھوئے ہوئے پڑ جائے تو وہ پانی وُضُو اور غُسْل کے لائق نہ رہا۔ (بَہَارِشَرِیعَت حصّہ ۲ص۵۵مکتبۃ المدینہ بابُ المدینہ کراچی)
(۲) جس شخص پر نہانا فرض ہے اس کے جِسْم کا کوئی بے دُھلاحصّہ پانی سے چُھو جائے تو وہ پانی وُضُو اور غُسْل کے کام کانہ رہا۔ اگر دُھلا ہوا ہاتھ یا بَدَن کا کوئی حصّہ پڑ جائے تو حَرَج نہیں۔ (ایضاً)