Brailvi Books

مچھلی کے عجائبات
8 - 55
کر دُعائیں مانگتے ہیں ۔				                                                         (حَیاۃُ الحَیَوان ج۲ ص۴۴۸)

کَوسَج
	کَوسَج مچھلی جسے’’ سَمُندری شیر ‘‘کہتے ہیں ، اِس کی سُونڈآرے کی طرح ہوتی ہے،کبھی انسان کو پا لیتی ہے تودوٹکڑے کر کے چبا جاتی ہے ،پانی میں جانوروں کو بھی اپنے آرے سے اِس طرح کاٹ ڈالتی ہے جس طرح تلوار کسی چیز کوکاٹ دیتی ہے۔کَوسَج کے دانت انسان کے دانتوں جیسے ہوتے ہیں ،سَمُندر ی جانور اِس سے خوفزدہ ہو کر دُور بھاگتے ہیں ،کَوسَج کی عجیب بات یہ ہے کہ اگررات کے وَقْت اس کوشکار کرلیں تواِس کے پیٹ سے خوشبو دار چَربی نکلتی ہے، اگر دن میں شکار کریں تو نہیں نکلتی!بصرہ شریف کے دریائے دِجلہ میں خاص موسِم کے اندر اس کی بکثرت پیداوار ہوتی ہے۔		(ایضاً ص۴۲۵  مُلَخَّصاً  )
غافِل مچھلی ہی جال میں پھنستی ہے
سُوال:کیا مچھلی کے جال میں پھنسنے کابھی کوئی سبب ہے؟
جواب:بعض روایات سے پتا چلتا ہے کہ وُہی مچھلی ماہی گیر کے کانٹے یاجال میں پھنستی ہے جو ذِکرُاللہ سے غافِل ہوجاتی ہے چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت ، مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ( مُخَرَّجہ) جلد 9 صَفْحَہ 760 پر فرماتے ہیں :اَبُو الشَّیخ نے روایت کی:’’مَا اُخِذَ طَائِرٌ وَّلَاحُوْتٌ اِلَّا بِتَضْیِیْعِ التَّسْبِیْحِیعنی: کوئی پرندہ او ر مچھلی نہیں پکڑی جاتی مگر تسبیحِ الٰہی چھوڑ دینے