پَروں والی مچھلی
سَمُندر میں ایک بَہُت بڑی مچھلی ایسی بھی ہے جو اگر کبھی اتِّفاق سے کم گہرے پانی میں آجائے اورپانی وہاں سے خشک ہو جائے تو وہ کیچڑ میں تڑپنے لگتی ہے اورمُتَواتِر سات گھنٹے تک تڑپتی رہتی ہے،اس اِضطِراب(یعنی بے قراری) سے اس کی کھال پھٹ جاتی ہے اورنیچے سے دو بڑے بڑے پَر نکل آتے ہیں جن سے اُڑ کر وہ پھر سَمُندر میں چلی جاتی ہے۔ (اَیضاً ص ۲۲۲ )
مِنْشَار
’’بحیرۂاسود‘‘میں پہاڑ جیسی ایک قوی ہیکل مچھلی پائی جاتی ہے جس کا ناممِنْشار ہے،اِس کی پِیٹھ پر سر سے لے کردُم تک آبنوس ۱؎ کی طرح کالے کالے اور آرے کے دندانے جیسے بڑے بڑے کانٹے ہوتے ہیں ، اس کا ایک دندانہ دو ہاتھ یعنی تقریباً ایک مِیٹر کے برابر ہوتاہے ، سر کے دائیں بائیں تقریباً پانچ پانچ مِیٹر لمبے دو کانٹے ہوتے ہیں ۔ اپنے دونوں کانٹوں سے سَمُندر کاپانی چِیرتی ہوئی چلی جاتی ہے جس سے خوفناک آواز سنائی دیتی ہے ۔ اپنے منہ اور ناک سے پانی کی پِچکاری نکالتی ہے جوآسمان کی طرف فَوّارے کی شکل میں نظر آتا ہے۔ پھر اس کے قَطرے کِشتی وغیرہ پر بارِش کے قطروں کی طرح گرتے ہیں یہ مچھلی اگرکسی کِشتی کے نیچے پہنچ جائے تواُسے توڑپھوڑ ڈالتی ہے۔ جب کِشتی والے اُسے دیکھتے ہیں تو خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور اس سے حفاظت کیلئے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں گڑگڑا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱ آبنُوس :جنوب مشرقی اَیشیا کے ایک درخت کا نام ہے جس کی لکڑی سخت،وزنی اورسیاہ ہوتی ہے۔