شُرُوح و فتاویٰ میں تَصْریحا (یعنی واضِح طور پر)دونوں کا نام جُداجُدا ذکر فرمایا، لاجَرَم (یعنی بے شک )’’ مُغْرِب ‘‘میں کہا: ہُوَ غَیْرُ الْمَارمَاہِی ۱؎ (یعنی وہ مارماہی کاغَیر ہے۔ ت) علّامہ ابنِ کمال باشا’’ اِصلاح واِیضاح ‘‘میں فرماتے ہیں : جِرِّیْث مچھلی کی قِسم ہے جو مارماہی یعنی بام مچھلی کے علاوہ ہے۔ ’’یہ مُغْرِب ‘‘( نامی کتاب) میں مذکور ہے۔ ان دونوں کو علیٰحدہ اس لئے ذِکر کیا کہ ان کے مچھلی ہونے میں خَفا( یعنی پوشیدگی) ہے۔ (فتاوی رضویہ ج۲۰ص ۳۳۰،۳۲۴)
نر اور مادہ مچھلی میں چند نمایاں فرق
سُوال:اِس جواب میں ’’نر مچھلی ‘‘ کا تذکرہ کیاگیا ہے۔براہِ کرم ! نر اور مادہ مچھلی کی شناخت کی کچھ وضاحت کر دیجئے۔
جواب:نَر اور مادہ مچھلی کے تین نمایاں فرق مُلاحظہ ہوں ـ:{۱} عام حالات میں نر مچھلی کا جسم لمبا اور بڑا ہوتا ہے جبکہ مادَہ مچھلی کا جسم قدرے(یعنی کچھ) گول اور نر مچھلی سے نسبتاً چھوٹا ہوتا ہے البتہ ’’نسل بڑھانے‘‘ کے دنوں میں مادَہ مچھلی کا پیٹ نر مچھلی سے بڑ ا ہوجاتا ہے{۲}نر مچھلی کا رنگ واضح اور صاف ہوتا ہے جو اکثر نیلا (Blue) اور نارنگی(Orange) ہوتا ہے جبکہ مادہ مچھلی کی رنگت بھوری( Brown) ہوتی ہے{۳} نر مچھلی کے پیٹ کے نیچے ایک پَر (Fin) ہوتا ہے جو مادہ مچھلی کے مقابلے میں بڑا ہوتا ہے ، اس پَر (Fin)کے نیچے نر یا مادہ ہونے کی علامات ہوتی ہیں ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱ اَلمُغْرِب لِلْمُطَرِّزی ج۱ص۱۳۸