ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دنیا کے اندر بکثرت درود شریف پڑھے ہوں گے۔ (اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخَطّاب ج۵ص۲۷۷ حدیث ۸۱۷۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تنگدستی ، بیماری، پریشانی اور فَوتگی کے مواقع پر بعض لوگ صدمے یا اشتعال (یعنی جذباتیت) کے سبب بسا اوقات نَعُوْذ بِاللّٰہ کفریہ کلمات بک دیتے ہیں۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر اعتراض کرنا، اُس کو ظالم یاضرورت مند یا محتاج یا عاجز سمجھنا یا کہنا یہ سب کُھلے کُفر ہیں ۔ یاد رکھئے ! بِلااِکراہِ شرعی ہوش و حواس میں صریح یعنی کُھلاکُفر بکنے والا اور معنیٰ سمجھنے کے باوجود ہاں میں ہاں ملانے والا بلکہ تائید میں سر ہلانے والا بھی کافر ہوجاتا ہے، اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ، بیعت ختم ہوجاتی اور زندَگی بھر کے