دُہرانے کی حاجت نہیں ) اگریہ معلوم ہی نہیں کہکفر بکا بھی ہے یا نہیں تب بھی اگر احتیاطاً توبہ کرنا چاہیں تو ا س طرح کہئے: ’’ یا اللہ عَزَّ وَجَلَّ! اگر مجھ سے کوئی کفر ہو گیا ہو تو میں اُس سے توبہ کرتا ہوں ۔ ‘‘ یہ کہنے کے بعد کلِمہ پڑھ لیجئے ۔ (سبھی کو روزانہ بلکہ وقتاً فوقتاً کفر سے احتیاطی توبہ کرتے رہنا چاہئے)
تجدیدِ نکاح کا طریقہ
تجدید نکاح کا معنیٰ ہے : ’’نئے مَہر سے نیا نکاح کرنا۔ ‘‘ اِس کیلئے لوگوں کو اِکٹھّا کرنا ضروری نہیں ۔ نکاح نام ہے اِیجاب و قَبول کا ۔ ہاں بوقتِ نِکا ح بطورِ گواہ کم ازکم دو مَرد مسلمان یا ایک مَرد مسلمان اور دو مسلمان عورَتوں کا حاضِرہونا لازِمی ہے ۔ خُطبۂ نکاح شَرط نہیں بلکہ مُسْتَحَب ہے ۔ خُطبہ یاد نہ ہوتو اَعُوْذُ بِاﷲ