Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
7 - 39
 اورتیری رَسائی شاہی دَربار تک ہوئی،  میری ہی بدولت تیرا نِکاح مالدار خاندان میں ہوا، یقینایہ تیری ہی بَدبختی ہے کہ تو مجھے شیطانی کاموں میں اُڑاتا رہا ، اگر توراہِ خدا میں خَرچ کرتا تو یہ ذِلّت ورُسوائی تیرا مُقَدّر نہ بنتی،  بتا!  کیا بُرے کاموں میں خرچ کرنے اور نیک کاموں میں صَرف نہ کرنے کا مشوَرہ میں نے دیا تھا؟ نہیں ، ہرگز نہیں ،  تجھے پیش آنے والی تمام تَرتباہی کا ذِمّے دارتُو خود ہی ہے ،   (اس کے بعد سیِّدُنا  مَلَکُ الْمَوتعَلَیْہِ السَّلامنے اُس کنجوس مالدار کی روح قبض کر لی )  ۔   (عُیُونُ الحِکایات   (عَرَبی)   ص۴۹مُلَخَّصًا دار الکتب العلمیۃ بیروت )   
دولتِ دُنیا کے پیچھے تُو نہ جا		آخِرت میں مال کا ہے کام کیا؟ 
		مالِ دُنیا دوجہاں میں ہے وبال		کام آئے گا نہ پیشِ ذُوالْجَلال	  (وسائل بخشش ص۳۷۵)  
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
  …جب چڑیاں چُگ گئیں کھیت
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے مال ودولت کے دیوانے کی قابِلِ عِبْرَت حِکایَتسماعت فرمائی کہ ایسا شخص جو عُمْر بھر عیش کوشیوں اورنفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑا رہا،  اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ملی ہوئی ڈھیل سے بجائے سنبھلنے کے اُس کی غفلتوں کا سِلسِلہ طویل ہوتاچلا گیا،   مال کے نَشے میں مَخمور،  غریبوں اورمُحتاجوں کی امداد سے دُور اور عیّاشیوں میں مَسرور رہا۔ آخِر کار ’’  ایک دن مرنا ہے آخِر موت ہے ‘‘ کے مِصداق موت کافِرِشتہ آپہنچا،  اگرچِہ اُس وقت مال کا خُمار اُترا،  ہوش ٹھکانے آئے لیکن ’’ اب پچھتائے کیا ہَوت جب چِڑیاں چُگ گئیں کھیت۔ ’‘ مال و دولت کے حَریص اَفراد جنہیں دُنیا و آخِرت کے بربادہونے کی کوئی فکْر نہیں