Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
4 - 39
سَونے کا گھوڑا اور سونے کی اُونٹنی
	مدائن سے مسلمانوں کو مالِ غنیمت میں کروڑوں دینار   (یعنی کروڑوں سونے کے سکّوں )  کا خزانے کا انبار ہاتھ آیا جس میں نہایت ہی نادِر و نایاب چیزیں تھیں ،  ان میں سے کچھ کے نام یہ ہیں :  ایران کے مشہورآتَش پرست بادشاہ نَوشیرواں کا زَرنِگار  (یعنی سونے کا)  تاج،  شاہانِ سَلَف  ( یعنی ایران کے گزرے ہوئے بادشاہوں کے یادگار ہیروں )  سے جَڑاؤخنجر ،  زِرہیں ،  خَود اور تلواریں ، خالِص سونے کا قد آور گھوڑا جس کے سینے پر یاقُوت جَڑے  تھے،  اُس پر سونے کا بنا ہوا ایک سُوارتھا جس کے سر پر ہیروں کا تاج تھا،  اِسی طرح ایک طِلائی   ( یعنی سونے کی)   اُونٹنی اور اس کا طِلائی  ( یعنی سونے کا)   سُوار ۔  اَیوانِ کِسریٰ   (یعنی ایران کے بادشاہوں کے شاہی مَحَل)   کا طِلائی فرش یعنی سَونے کا قالین   (CARPET)   جو بیش قیمت جواہِرات سے آراستہ تھا اور اس کا رَقبہ 60مُرَبَّع گز تھا وغیرہ وغیرہ ۔  مسلمان مالِ غنیمت جَمع کرنے میں ایسے دِیانت دار ثابت ہوئے کہ تاریخِ عالَم اِس کی مثال پیش کرنے سے قاصِرہے،  اگر کسی مجاہِد کو ایک معمولی سی سُوئی ملی یا قیمتی ہیرا، اُس نے بِلاتاَ مُّل   (تَ ۔ اَم ْ۔ م ُل )    اسے خزانے کے انبار   (اَم ۔ بار)  میں شامِل کروادیا۔   (البدایۃ والنھایۃ ج۵ص۱۳۵تا۱۴۰ بتصرف وغیرہ)  
خزانے کے اَنبار کی پُکار
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  دیکھا آپ نے،  ہمارے اَسلافِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام نے بَقائے اسلام کے لیے کیسے کیسے جانبازانہ اِقدام فرمائے!  اِس حِکایت سے حضرتِ سیِّدُنا