Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
37 - 39
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے مَنع فرمایا ۔            (بُخاری ج ۴ ص۶۷حدیث۵۸۶۳)  
٭  (نابالِغ)  لڑکے کو سونے کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہوگا۔    (دُرِّمُختارو رَدُّالْمُحتار ج۹ ص۵۹۸ )   ٭لوہے کی انگوٹھی جَہنَّمیوں کا زیور ہے۔   (ترمذی ج۳ص۳۰۵ حدیث۱۷۹۲)    ٭مرد کیلئے وُہی انگوٹھی جائز ہے جومَردوں کی انگوٹھی کی طرح ہو یعنی ایک نگینے کی ہو اور اگر اس میں   (ایک سے زیادہ یا)   کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو،  مرد کے لیے ناجا ئز ہے۔   (رَدُّالْمُحتار ج۹ص۵۹۷)   ٭ اسی طرح مردوں کے لیے ایک سے زیادہ  (جائز والی)   انگوٹھی پہننا یا  (ایک یا زیادہ)   چھلّے پہننا بھی ناجائز ہے کہ یہ        ( چھلّا)   انگوٹھی نہیں ۔  عورَتیں چَھلّے پہن سکتی ہیں ۔   (بہار شریعت حصّہ ۱۶ص۷۱)    ٭چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی کہ وزن میں ساڑھے چار ماشے  (یعنی چار گرام 374 ملی گرام)   سے کم ہو، پہننا جائز ہے اگر چِہ بے حاجتِ مُہر،   (مگر)   اس کا تَرک  ( یعنی جس کو اِسٹامپ کی ضَرورت نہ ہو اُس کا نہ پہننا)   افضل ہے اور مُہر کی غَرَض سے خالی جواز نہیں   (یعنی جن کو انگوٹھی سے اِسٹامپ لگانی ہواُن کے لئے صِرف جائز ہی نہیں )  بلکہ سنّت ہے ، ہاں تکبُّر یا زنانہ پن کا سنِگار  (یعنی لیڈیز اسٹائل کی ٹِیپ ٹاپ)   یا اور کوئی غَرَضِ مذموم  (یعنی قابلِ مذمّت مطلب ومَفاد)   نیّت میں ہو تو ایک انگوٹھی  (ہی)  کیااِس نیّت سے   (تو)  اچّھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں ۔   (فتاوٰی رضویہ ج۲۲